ایک لمحہ کا تکبر، ۶ ھزار سال کی عبادت ضائع ہونے کا سبب

Tue, 04/18/2023 - 10:50

شیطان فرشتہ نہیں تھا بلکہ جنات کی نسل میں سے تھا وَ اِذۡ قُلۡنَا لِلۡمَلٰٓئِکَۃِ اسۡجُدُوۡا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوۡۤا اِلَّاۤ اِبۡلِیۡسَ کَانَ مِنَ الۡجِنِّ ﴿۱﴾ اور (وہ وقت یاد کیجئے) جب ہم نے فرشتوں سے کہا تم آدم (علیہ السلام) کو سجدہ کرو تو ابلیس کے سوا سب نے سجدہ کیا وہ جنّات میں سے تھا ۔ مورخین تحریر کرتے ہیں کہ شیطان کا نام حارث تھا اور خدا سے بارگاہ سے نکالے جانے اور رحمت الھی سے مایوس ہونے کے بعد اس نام ابلیس پڑ گیا کیوں کہ لفظ ابلیس کا مادہ بَلَسَ مایوسی کے معنی میں ہے ۔ (۲)

مگر فرشتوں کی صفوں میں عبادت الھی میں مصروف تھا اور اسی بنیاد پر اسے امتیاز حاصل تھا اور امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے بیان کے مطابق ۶ ھزار سال خدا کی عبادت کی جو معلوم نہیں دنیا کے سال کی مدت ہے یا اخرت کے سال کی مدت کہ جس کا ہر دن دنیا کے ھزار سال کے برابر ہے ، (۳) فَاعْتَبِرُوا بِمَا كَانَ مِنْ فِعْلِ اللَّهِ بِإِبْلِيسَ إِذْ أَحْبَطَ عَمَلَهُ الطَّوِيلَ وَ جَهْدَهُ الْجَهِيدَ -وَ كَانَ قَدْ عَبَدَ اللَّهَ سِتَّةَ آلَافِ سَنَةٍ لَا يُدْرَى أَ مِنْ سِنِي الدُّنْيَا أَمْ مِنْ سِنِي الْآخِرَةِ- عَنْ كِبْرِ سَاعَةٍ وَاحِدَةٍ ۔ در عین حال اس کی تمام عبادتیں ایک لمحہ کے تکبر اور احساس برتری کی وجہ سے فنا اور نابود ہوگئی اور جب خداوند نے متعال نے اس سوال کیا کہ تو نے حضرت ادم علیہ السلام کا سجدہ کیوں نہیں کیا تو اس نے توبہ اور عذر خواھی کے بجائے خود کو حضرت ادم علیہ السلام کی ظاھری خلقت اور اپ کے جسم کے مقابلہ کیا اور کہا کہ میں ادم سے بہتر ہوں اور اسی بنیاد پر فرشتوں کی صف سے نکال دیا گیا اور ہمیشہ راندہ بارگاہ الھی قرار پایا اور ابدی لعنت کا مستحق بن گیا ۔ وَّ اِنَّ عَلَیۡکَ لعۡنَتی اِلٰی یَوۡمِ الدِّیۡنِ ؛ اور بیشک تجھ پر روزِ جزا تک لعنت (پڑتی) رہے گی ۔  ﴿۳﴾

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: قران کریم ، سورہ کھف ، ایت ۵۰ ۔

۲: منجد الطلاب ، مادہ بَلَسَ

۳: نھج البلاغہ خطبہ ۱۸۹ ۔

۴: قران کریم ، سورہ کھف ص ، ایت ۷۸ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 18