مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں کہ جس گھر میں لڑکیاں ہوں اس میں ۱۲ برکتیں نازل ہوتی ہیں اور فرشتوں کی رفت و امد اس گھر سے ختم نہیں ہوتی ۔ (۱)
یہ وہ عزت و وقار ہے جسے دین اسلام نے لڑکیوں کو عطا کیا جب کہ دوران جاہلیت لڑکیوں کے لئے بدترین دوران تھا ، اس زمانے کے باپ اپنی لخت جگر اور لاڈلی بیٹی کو زندہ درگور کردیا کرتے تھے ، گھر میں لڑکی پیدا ہونا شرمساری کا سبب جانا جاتا تھا مگر رسول رحمت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ و سلم اور کتاب خدا قران کرنے اس عمل پر دکھ کا اظھار کیا اور اسے تاریخ عرب کا سیاہ ترین ورق اور المناک ترین سانحہ تعبیر کیا ہے ۔ (۲)
وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ دوران جاہلیت کی لڑکیوں میں تبدیلیاں رونما ہونے لگیں مگر پھر بھی انہیں جنسی خواہشات کی تسکین کا وسیلہ اور تحقیر امیز نگاہوں سے دیکھا جاتا رہا مگر دین اسلام کی آمد نے کتاب نسوانیت کا پورا ورق بدل دیا اور ذلت و بے آبروی کے سیاہ ورق پر عزت و عظمت و عورت کی بلندی کا سورج طلوع کردیا ، حبیب کبریا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی رسالت کے زیر سایہ آنے والا آسمانی دین نے خواتین کو بے اثر وجود سے باہر نکال کر با وقار ، قابل قدر اور معاشرہ میں نقش ادا کرنے والا وجود بنا دیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: شعیری ، شیخ تاج الدین محمد ، جامع الاخبار ، ص 285 ۔
۱: قران کریم ، سوره نحل، آیہ 58 و59 ۔
Add new comment