ایسی عورت جو اپنے شوہر سے کہے کہ میں نے تجھ سے کوئی بھلائی نہیں دیکھی اسکے لیے بہت ہی سخت عذاب ہے۔
قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :رأیت اکثر أهل النّار ، النساء فقلت : یا حبیبی جبرئیل و لم ذلک ؟فقال : بکفرهنّ فقلت : یکفرنّ بالله عزّ و جلّ ؟! فقال : لا ، و لکنّ یکفرن النعمة ؟ فقلت : کیف ذلک یا حبیبی جبرئیل ؟فقال : لو أحسن الیها زوجها الدهر کله لم یبد الیها سیّئةً قالت : ما رأیت منه خیراً قطّ؛ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :میں نے (معراج میں) دیکھا کہ اکثر اہل جہنم عورتیں ہیں تو جبرائیل (ع)سے کہا : اے میرے حبیب اس کی کیا وجہ ہے ؟جواب دیا : یہ ان کے کفر کا نتیجہ ہےمیں نے کہا : کیا وہ خدا کا انکار کرتی ہیں ؟ کہا : نہیں ، لیکن کفران نعمت (نعمتوں کا انکار) کرتی ہیں میں نے کہا : اے میرے حبیب جبرائیل (ع) ! وہ کیسے ؟ کہا : اگر ان کے شوہر پوری زندگی ان سے اچھا سلوک کرتے رہیں اور کبھی ان سے برائی بھی نہ کریں پھر بھی کہتی ہیں :ہم نے تو آج تک تم سے کوئی نیکی دیکھی ہی نہیں۔[ مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٤]امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :اگر کوئی عورت اپنے شوہر سے کہے : میں نے تجھ سے کبھی کوئی بھلائی نہیں دیکھی تو ایسی عورت کے اعمال ضائع ہو جاتے ہیں۔[مکارم الأخلاق ١ : ٤٦٥]
ان دونوں احادیث سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ احساس اور لطف و کرم کا بدلہ پیار اور محبت سے دینا چاہیئے نہ یہ کہ لڑائی جھگڑا اور بدمزگی پیدا کرکے۔
Add new comment