خلاصہ: حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے زمانۂ غیبت کے لئے تین معرفتوں کے لئے جو دعا کرنی چاہیے اس کی اپنے صحابی زرارہ کو تعلیم دی۔
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے فرمایا: "أنا وعَلِيٌّ أبَوا هذِهِ الاُمَّةِ، مَن عَرَفَنا فَقَد عَرَفَ اللّهَ عز و جل، ومَن أَنكَرَنا فَقَد أنكَرَ اللّهَ عزّ و جل"، میں اور علیؑ اِس امت کے دو باپ ہیں، جو شخص ہمیں پہچان لے یقیناً اس نے اللہ عزّوجل کو پہچانا ہے، اور جو ہمارا انکار کرے یقیناً اس نے اللہ عزّوجل کا انکار کیا ہے"۔ [بحارالانوار، ج۱۶، ص۳۶۴]
حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ فدکیہ میں فرمایا: "أيّها الناسُ! اِعْلَمُوا أنِّي فاطمة وأبي مُحمّد"، "اے لوگو! جان لو میں فاطمہ ہوں اور میرے باپ محمدؐ ہیں"۔ [بحارالانوار، ج۲۹، ص۲۲۳]
حضرت امام حسن مجتبیٰ (علیہ السلام) نے معاویہ کے سامنے خطبہ دیتے ہوئے اللہ کی حمد و ثنا کے بعد ارشاد فرمایا: "مَنْ عَرَفَنِي فَقَدْ عَرَفَنِي، وَمَنْ لَمْ يَعْرِفْنِي فَأَنَا الحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، وَابْنُ سَيِّدَةِ النِّسَاءِ فَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُولِ اللهِ صلى الله عليه واله، أَنَا ابْنُ رَسُولِ اللهِ، أَنَا ابْنُ نَبِيِّ اللهِ، أَنَا ابْنُ السِّرَاجِ المُنِيرِ..."، "جو مجھے جانتا ہے وہ تو جانتا ہے اور جو نہیں جانتا تو میں حسن علیؑ کا بیٹا اور عورتوں کی سردار فاطمہ رسول اللہ کی بیٹی کا بیٹا ہوں، میں رسول اللہ کا بیٹا ہوں، میں نبی اللہ کا بیٹا ہوں، میں سراج منیر کا بیٹا ہوں..."۔ [بحارالانوار، ج۴۴، ص۸۹]
حذیفہ ابن یمان کا کہنا ہے کہ میں نے نبی (صلّی اللہ علیہ وآلہ) کو دیکھا کہ آنحضرتؐ نے حسین ابن علی (علیہماالسلام) کا ہاتھ پکڑے ہوئے فرما رہے تھے: "يا أيّها الناسُ هذا الحسينُ ابنُ علي فَاعْرِفُوهُ..."، "اے لوگو! یہ حسین ابن علی ہیں تو انہیں پہچانو..."۔ [بحارالانوار، ج۴۳، ص۲۶۲]
حضرت امام زین العابدین (علیہ السلام) نے یزید کے سامنے خطبہ دیتے ہوئے اللہ کی حمد و ثنا کے بعد ارشاد فرمایا: "أيُّهَا النّاسُ! مَن عَرَفَني فَقَد عَرَفَني، ومَن لَم يَعرِفني فَأَنَا اُعَرِّفُهُ بِنَفسي، أنَا ابنُ مَكَّةَ ومِنىً، أنَا ابنُ المَروَةِ وَالصَّفا، أنَا ابنُ مُحَمَّدٍ المُصطَفى..."، "اے لوگو! جو مجھے جانتا ہے وہ تو جانتا ہے، اور جو مجھے نہیں جانتا تو میں اسے اپنا تعارف کرواتا ہوں، میں مکہ و مِنا کا بیٹا ہوں، میں مروہ و صفا کا بیٹا ہوں، میں محمد مصطفی کا بیٹا ہوں..."۔ [بحارالانوار، ج۴۵، ص۱۷۴]
*بحارالانوار، علامہ مجلسی، ج۱۶، ص۳۶۴۔
Add new comment