دین کا اللہ کی معرفت سے تعلق

Sat, 03/28/2020 - 19:46

خلاصہ: حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے زمانۂ غیبت کے لئے تین معرفتوں کے لئے جو دعا کرنی چاہیے اس کی اپنے صحابی زرارہ کو تعلیم دی۔

تین معرفتیں سب کے لئے ضروری

حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے اپنے صحابی زرارہ کو زمانۂ غیبت کے لئے اس دعا کی تعلیم دی: "اللّهُمَّ عَرِّفنِي نَفسَكَ فَإنَّكَ إنْ لَم تُعَرِّفنِي نَفسَكَ لَم أعرِف نَبِيَّكَ، اللّهُمَّ عَرِّفنِي رَسولَكَ فَإنَّكَ إنْ لَم تُعَرِّفنِي رَسولَكَ لَم أعرِفْ حُجَّتَكَ، اللّهُمَّ عَرِّفنِي حُجَّتَكَ فَإنَّكَ إنْ لَم تُعَرِّفنِي حُجَّتَكَ ضَلَلْتُ عَن دِينِي"، "بارالہٰا، مجھے اپنی معرفت دے کیونکہ اگر تو نے مجھے اپنی معرفت نہ دی تو میں تیرے نبیؐ کو نہیں پہچان سکوں گا، بارالہٰا مجھے اپنے رسولؐ کی معرفت دے کیونکہ اگر تو نے مجھے اپنے رسولؐ کی معرفت نہ دی تو میں تیری حجت کو نہیں پہچان سکوں گا، بارالہٰا مجھے اپنی حجت کی معرفت دے کیونکہ اگر تو نے مجھے اپنی حجت کی معرفت نہ دی تو میں اپنے دین سے گمراہ ہوجاؤں گا"۔ [الکافی، ج۱، ص۳۳۷، ح۵]
نہج البلاغہ میں حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "اَوّلُ الدّینِ مَعْرِفَتہ"، "دین کی ابتدا اللہ کی معرفت ہے"۔لہذا ایسا نہیں ہے کہ آدمی جہاں سے شروع کرےدیندار بن جائے گا، بلکہ اسے اللہ کی معرفت سے شروع کرنا پڑے گا، پھر رسول اللہؐ کی معرفت، پھر حجت کی معرفت۔ جب آدمی یہ تین معرفتیں حاصل کرلے گا تو تب وہ دینداری تک پہنچ سکتا ہے، ایسا نہیں ہے کہ آدمی کچھ نیک اعمال کرتا رہے اور سمجھ لے کہ دیندار آدمی ہے، بلکہ اسے چاہیے کہ اللہ کی معرفت سے شروع کرکے حجت کی معرفت تک پہنچے، تب وہ دیندار بن سکتا ہے، کیونکہ دین کی ابتدا اللہ کی معرفت ہے۔

* الکافی، شیخ کلینی، ج۱، ص۳۳۷، ح۵۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 85