تسلیم نہ کرنے والے نقصان اٹھاتے ہیں

Sat, 12/21/2019 - 18:10
تسلیم نہ کرنے والے نقصان اٹھاتے ہیں

 

امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ بنی اسرائیل نے موسی علیہ السلام سے عرض کی کہ آپ اللہ تعالی سے درخواست کریں کہ  بارشوں کا نظام ہماری مرضی کے مطابق ہونا چاہیے، جب ہم ضرورت محسوس کریں تو بارش ہو جائے اور جب ضرورت نہ ہو تو بارش نہ برسے۔
حضرت موسی علیہ السلام نے بارگاہ احدیت میں ان کی درخواست پیش کی اللہ نے قبول فرمائی۔
حضرت موسی علیہ السلام نے بنی اسرائیل کو بتایا کہ اب بارش تمہاری مرضی سے برسا کرے گی
چنانچہ  اس سال بنی اسرائیل نے بہت بڑے رقبے پر فصل کاشت کی، جب انہیں ضرورت ہوتی بارش برستی اور جب ضرورت نہ ہوتی تو بارش نہ برستی۔
اس سال ان کی کھیتیاں لہلہا نے لگیں اور کھیتوں میں خوب ہریالی پیدا ہوئی جب ان کی فصل پک کر تیار ہوگئی اور اسے کاٹنے کا وقت آیا تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ خوشوں میں دانے نہیں تھے۔
بنی اسرائیل  موسی علیہ السلام کے پاس گئے اور کہا ہم نے بارش کا نظام الاوقات اپنی مرضی سے مقرر کرایا، ہم چاہتے تھے کہ ہمیں فائدہ ہو  لیکن اس کا نتیجہ صحیح نہیں نکلا ہمیں فائدے کی بجائے نقصان ہوا۔
حضرت موسی علیہ السلام نے اللہ سے مناجات کے دوران عرض کی کہ خدایا میری قوم کو شکوہ ہے کہ اس مرتبہ فصلوں میں انہیں سخت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
اللہ نے فرمایا  اے موسی میں جیسا چاہتا تھا بنی اسرائیل کیلئے فیصلہ کیا کرتا تھا لیکن وہ میری تقسیم اور تقدیر پر راضی نہیں ہوئے میں نے ان کی خواہش پوری کردی تو اس کا نتیجہ وہی نکلا جو تم نے دیکھا

بحار الانوار ج ١٤ ص٣٤

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 37