خلاصہ: جو انسان لوگوں کے عیوب کو بیان کرتا ہے گویا ایسا ہے جیسے وہ اپنے لئے جھنم کی آگ کو تیار کرتا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
لوگوں کے عیوب کی پردہ پوشی کرنا ایک ایسی صفت ہے جس کے ذریعہ انسان کو ایک خاص اہمیت حاصل ہوتی ہے، جو انسان دوسروں کے عیوب کو چھپاتا ہے، خداوند عالم اسے بلند درجے عطا فرماتا ہے اور اسکے برخلاف اگر کوئی شخص دوسروں کے عیب کو فاش کرتا ہے تو خداوند عالم اسکے اوپر سخت عذاب کو نازل کرتا ہے، جیسا کہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) اس شخص کے بارے میں جو لوگوں کے عیوب کو فاش کرتا ہے، فرما رہے ہیں: «مَنْ مَشَى فِی عَیْبِ أَخِیهِ وَ کَشْفِ عَوْرَتِهِ کَانَتْ أَوَّلُ خُطْوَهٍ خَطَاهَا وَضَعَهَا فِی جَهَنَّمَ وَ کَشَفَ اللَّهُ عَوْرَتَهُ عَلَى رُءُوسِ الْخَلَائِقِ[بحار الأنوار،ج:۷، ص:۲۱۶] جو کوئی اپنی بھائی کے عیوب کو بیان کرتا ہے اور اسکے راز کو فاش کرتا ہے وہ اسکا پہلا قدم ہے جو وہ جہنم کی طرف بڑھاتا ہے اور خداوند عالم اس کی برائیوں کو لوگوں کے سامنے آشکار کرتا ہے»۔
*بحار الأنوارالجامعة لدرر أخبار الأئمة الأطهار، محمد باقر مجلسى، ج:۷، ص:۲۱۶، دار إحياء التراث العربي ،۱۴۰۳ ق۔
Add new comment