Thu, 10/03/2019 - 12:32
مسلک دیوبند کی مشهور و معروف کتاب ’’کلیات امدادیه سے ایک مختصر اقتباس۔
اسم ذات کے ذکر میں اسطرح متوجہ ہو جائے کہ الف الام جو اللہ پر داخل ہے باقی نہ رہے اور صرف لفظ ہو رہ جائے اس مرتبہ پر پہنچنے پر سالک سراپا ذکر ہو جائے جائے گا اور مرتبہ روح سے ترقی کرکے مرتبہ سر پر پہنچ جائے گا۔ اس کے بعد اس کے ہو ہو کے ذکر میں اسقدر منہمک ہو جانا چاہیے کہ ” مذکور یعنی ( اللہ )“ ہو جائے اور فنا در فنا کے یہی معنی ہیں اس حالت کے حاصل ہوجانے پر وہ سراپا نور ہو جائےگا۔[کلیات امدادیہ صفحہ 18]
Add new comment