اللہ کے لئے اخلاص کا کمال اس سے صفات کی نفی کرنا

Thu, 04/25/2019 - 11:02

خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ اللہ کے لئے اخلاص کا کمال اس سے صفات کی نفی کرنا ہے۔

اللہ کے لئے اخلاص کا کمال اس سے صفات کی نفی کرنا

نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ میں حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "وَكَمَالُ الاِخْلاَصِ لَهُ نَفْيُ الصِّفَاتِ عَنْهُ"، "اور اس کے لئے اخلاص کا کمال اس سے صفات کی نفی کرنا ہے"۔
اس سے پہلے والے فقرے میں جو آپؑ نے فرمایا: "وَكَمَالُ تَوْحِيدِهِ الاِخْلاَصُ لَهُ"، "اور اس کی توحید کا کمال، اس کے لئے اخلاص ہے"، اخلاص سے مراد نہ عملی اخلاص ہوسکتا ہے اور نہ قلبی اخلاص، بلکہ واحد مفہوم جو اس فقرے کے مطابق ہے یہ ہے کہ اعتقاد کو اللہ تعالیٰ کے بارے میں خالص کیا جائے، یعنی اللہ تعالیٰ کو ہر لحاظ سے واحد و بلاشبیہ اور اسے ترکیبی اَجزاء سے پاک و منزّہ سمجھا جائے۔ یہ معنی آپؑ کے اگلے فقرے میں خوبصورت انداز میں واضح ہورہے ہیں: "وَكَمَالُ الاِخْلاَصِ لَهُ نَفْيُ الصِّفَاتِ عَنْهُ"، "اور اس کے لئے اخلاص کا کمال اس سے صفات کی نفی کرنا ہے"۔
سابقہ فقرے میں اخلاص کو مختصر طور پر بیان فرمایا اور اِس فقرے میں اخلاص جو کمال کے مرحلے تک پہنچ جاتا ہے، اسے تفصیلی طور پر بیان فرمایا ہے جس سے بالکل واضح ہوجاتا ہے کہ توحید میں اخلاص کے لئے، مخلوق کے سب صفات کو اللہ سے نفی کرنا چاہیے، چاہے یہ صفت، ترکیبی اَجزاء (حصوں) پر مشتمل ہو یا دیگر صفات، کیونکہ یہ بات واضح ہے کہ سب مخلوقات حتی عقول اور نفوس جو مجرّد ہیں وہ بھی درحقیقت مرکّب ہیں (کم از کم وجود و ماہیت سے مرکّب)، حتی مجرّد مخلوق بھی، یعنی جو مخلوقات مادّہ سے بالاتر ہیں وہ بھی اس ترکیب کی حامل ہیں۔
سب مادّی مخلوقات، خارجی اَجزاء کی حامل ہیں، لیکن اللہ کی پاک ذات کے نہ خارجی اَجزاء ہیں اور نہ عقلی اَجزاء، وہ ذات خارج میں بھی تجزیہ سے پاک ہے اور ہمارے فہم و ادراک میں بھی، اور جو شخص اس حقیقت پر توجہ نہ کرے اس نے خالص توحید کو نہیں پایا۔ [ماخوذ از: پیام امام، ج۱، ص،۸۵، ۸۶]
۔۔۔۔۔۔۔۔
ماخوذ از:
[پیام امام، آیت اللہ مکارم شیرازی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 32