خلاصہ: صدقہ دینے کی اسلام میں بہت فضیلت ہے اگر واقعی انسان اسے درک کرلے تو خود صدقہ دینے والے کے فائدہ کے ساتھ سماج کی کافی اقتصادی مشکلات کا سد باب کیاجاسکتا ہے۔
اسلام انسانیت کی فلاح وبہبود کا مذہب ہے اور اس میں زکات، فطرہ، خمس اور صدقہ کے ذریعہ غریبوں، ناداروں اور حاجت مندون کی مدد کا باقاعدہ نظام وضع کیا گیا ہے۔ فطرہ کے لئے رمضان المبارک کی آخری رات یا شوال کی پہلی تاریِ کو تجویز کیا گیا ہے اور اس کا ایک باقاعدہ نصاب ہے اسی طرح زکات اور خمس کے لئے سال کا ایک دن اور کچھ نصاب و شرائط رکھے گئے ہیں جبکہ صدقہ سال کے تمام دن کسی بھی مقدارمیں کیا جاسکتا ہے۔
صدقہ اور خیرات کی اہمیت کے لئے واضح قرآنی آیات اورمختلف احادیث متواتر موجود ہیں جن میں سے ایک آیت و روایت پر اکتفاء کیا جاتا ہے:
ارشاد خداوندی ہے: ,,أَلَمْ یعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ هُوَ یقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَیأْخُذُ الصَّدَقَاتِ وَأَنَّ اللَّهَ هُوَ التَّوَّابُ(توبه.۱۰۴) الرَّحِیمُ ،،کیا یہ نہیں جانتے کہ اللہ ہی اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور زکوِٰ و خیرات کو وصول کرتا ہے اور وہی بڑا توبہ قبول کرنے والا اور مہربان ہے
اسی طرح صدقہ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے امام سجاد(ع)فرماتے ہیں:إنَّ الصَّدَقَة لاتَقَع فی یدِ العَبدِ حتّی تَقَعُ فی یدِ الرَّب(تفسیر عیاشى، ج ۲، ص ۱۰۸، ح ۱۱۸)
Add new comment