"الحَمْدُ لِلَّهِ الْأَوَّلِ..."، آیت "ھُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ" کی روشنی میں

Sat, 03/16/2019 - 19:01

خلاصہ: صحیفہ سجادیہ کی تشریح کرتے ہوئے تیسرا مضمون تحریر کیا جارہا ہے۔ امام سجاد (علیہ السلام) کی پہلی دعا کے پہلے فقرے پر آیت "ھُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ" کی روشنی میں گفتگو کی جارہی ہے۔

"الحَمْدُ لِلَّهِ الْأَوَّلِ..."، آیت "ھُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ" کی روشنی میں

    صحیفہ سجادیہ کی تشریح کرتے ہوئے تیسرا مضمون تحریر کیا جارہا ہے۔ حضرت امام زین العابدین (علیہ السلام) پہلی دعا میں اللہ کی اس طرح حمد فرما رہے ہیں: "الحَمْدُ لِلَّهِ الْأَوَّلِ بِلَا أَوَّلٍ كَانَ قَبْلَهُ و الآخِرِ بِلَا آخِرٍ يَكُونُ بعَدَهُ"، "ساری تعریف اس اللہ کے لئے ہے جو ایسا اول ہے جس سے پہلے کوئی اول نہیں تھا اور ایسا آخر ہے جس کے بعد کوئی آخر نہیں ہے"۔
سورہ حدید کی تیسری آیت میں ارشاد الٰہی ہے: " ھُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ ... "وہی اول ہے اور وہی آخر ہے"۔
لہذا اللہ تعالیٰ کے سوا نہ کوئی اول ہے اور نہ کوئی آخر ہے۔ زمین سے آسمان تک، فرش سے عرش تک، جنّ،  انس اور ملائکہ اور ذرہ سے لے کر کہکشاؤں تک کوئی چیز نہ اول ہے نہ آخر ہے، اگر کسی چیز کے اول ہونے کا فرض کیا جائے تو اس سے پہلے اللہ ہے، لہذا اللہ اول ہے اور اگر کسی چیز کے آخر ہونے کا فرض کیا جائے تو اس کے بعد اللہ ہے، لہذا آخر اللہ ہے۔
 آیت "ھُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ" میں ضمیر فصل (ھو) حصر کی افادیت کرتی ہے یعنی صرف وہی اول اور آخر ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ ہم لوگ اور دیگر مخلوقات میں سے کوئی مخلوق نہ اول ہے اور نہ آخر ہے۔
حضرت امام سجاد (علیہ السلام) کی دعا کے اس فقرے کے مبتدا (الحمد) میں لام، استغراق کے لئے ہے یعنی "ساری تعریفیں"، اور خبر (اللہ) میں لام، اختصاص کے لئے ہے یعنی "ساری تعریفیں اللہ سے مختص ہیں"۔ یہ لامِ استغراق اور لامِ اختصاص اور آیت میں ضمیر فصل (ھو)، یہ تینوں حصر کی افادیت کرتی ہیں۔ یعنی "ساری تعریفیں مختص ہیں اللہ سے"، "صرف وہی اول اور آخر ہے"۔
۔۔۔۔۔۔
[بعض مطالب ماخوذ از: شرح صحیفہ سجادیہ، آیت اللہ میرزا محمد بن سلیمان مجتہد تنکابنی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 11 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 50