جنت اور دوزخ کے بارے میں ایک اہم انتباہ مندرجہ ذیل حدیث میں مختصر تشریح کے ساتھ ملاحضہ فرمائیں۔
مَا رَأَيْتُ مِثْلَ اَلنَّارِ نَامَ هَارِبُهَا، وَ لاَ مِثْلَ اَلْجَنَّة نَامَ طَالِبُهَا؛ معصوم (علیہم اسلام) نے ارشاد فرمایا : میں نے نہیں دیکھی دوزخ کی طرح کی کوئی خوفناک بلا ، کہ اس سے بھاگنے والا سوتا ہو ، اور نہیں دیکھی میں نے جنت کی طرح کی کوئی مرغوب و محبوب چیز ، کہ اس کا چاہنے والا، سوتا ہو ۔[شهاب الأخبار ، ج 1 ، ص 333؛ غرر الحکم , ج 1 , ص 177]
تشریح:انسان کی فطرت ہے کہ جب وہ کسی بلا سے مثلاً اپنی طرف آنے والے کسی خوفناک درندے سے ، یا اپنا تعاقب کرنے والے کسی سخت ظالم اور طاقتور دشمن سے جان بچانے کے لیے بھاگتا ہے ، تو بس بھاگا ہی چلا جاتا ہے ، اور جب تک کہ اطمینان نہ ہو جائے ، نہ سوتا ہے اور نہ ہی آرام کرتا ہے ، اسی طرح جب کسی انتہائی محبوب و مرغوب چیز کے حاصل کرنے کے لئے تگ و َدو کرتا ہے تو اَثنائے راہ ،نہ تو سوتا ہے ، نہ چین سے بیٹھتا ہے ۔ لیکن دوزخ اور جنت کے بارے میں انسانوں کا عجب حال ہے ، دوزخ سے بڑھ کر کوئی خوفناک بلا نہیں ، مگر جن کو اس سے بچنے کے لئے بھاگنا چاہئے، وہ غفلت کی نیند سوتے ہیں ، اور جنت، جس کے حاصل کرنے کے لئے دل و جان سے جدو جہد کرنا چاہئے ، اس کے چاہنے والے بھی محو خواب ہیں ۔
Add new comment