خلاصہ: ہماری زندگی کا ہر فعل اللہ کے لئے ہونا چاہئے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قرآنی فکر کی بنا پر ہرجو حرکت یا مثبت عمل خدا کی قربت کے لئے انجام پائے وہ عبادت ہے، عبادت مخصوص مناسک جیسے نماز ودعا وغیرہ میں منحصر نہیں ہے بلکہ تمام علمی، اقتصادی اور سیاسی اقدامات جب وہ الٰہی مقصد اور قدروں سے ہم آہنگ ہوں عبادت ہیں، ہر انسان کے لئے یہ ممکن ہے کہ وہ اپنے تمام معاملات حتیٰ کھا نے، پینے ،سونے، مرنے ایسے تمام افعال کو کوبھی خدا کی خشنودی اور تقرب کے لئے انجام دے جیسا کہ ایت میں خداوند متعال حکم فرمارہا ہے: «قُلْ إِنَّ صَلاَتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ[سورۂ انعام، آیت:۱۶۲] کہہ دیجئے کہ میری نماز، میری عبادتیں، میری زندگی، میری موت سب اللہ کے لئے ہے جو عالمین کا پالنے والا ہے»۔
البتہ عبادت اپنے خاص معنی یعنی دعا اور مناسکِ مخصوص میں انتہائی اہم مقام رکھتی ہے۔
Add new comment