امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی نظر میں شیعہ کے بارہ صفات

Tue, 08/07/2018 - 04:12

خلاصہ: شیخ صدوق (علیہ الرحمہ) کی کتاب صفات الشیعہ میں سے پہلی روایت کو نقل کرتے ہوئے بعض الفاظ کی وضاحت پیش کی جارہی ہے۔

امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی نظر میں شیعہ کے بارہ صفات

بسم اللہ الرحمن الرحیم

جناب ابوبصیر نے نقل کیا ہے کہ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: "شِيعَتُنَا أَهْلُ اَلْوَرَعِ وَ اَلاِجْتِهَادِ وَ أَهْلُ اَلْوَفَاءِ وَ اَلْأَمَانَةِ وَ أَهْلُ اَلزُّهْدِ وَ اَلْعِبَادَةِ أَصْحَابُ إِحْدَى وَ خَمْسِينَ رَكْعَةً فِي اَلْيَوْمِ وَ اَللَّيْلَةِ اَلْقَائِمُونَ بِاللَّيْلِ اَلصَّائِمُونَ بِالنَّهَارِ يُزَكُّونَ أَمْوَالَهُمْ وَ يَحُجُّونَ اَلْبَيْتَ وَ يَجْتَنِبُونَ كُلَّ مُحَرَّمٍ"، "ہمارے شیعہ ورع اختیار کرنے والے اور (عبادت میں) جدّ و جہد کرنے والے ہیں، اور وفادار اور امانتدار ہیں، اور زہد اختیار کرنے والے اور عبادت کرنے والے ہیں، دن رات میں ۵۱ رکعت پڑھنے والے ہیں، رات کو شب بیداری کرنے والے اور دن کو روزہ رکھنے والے ہیں، اپنے مال کی زکات دیتے ہیں اور (اللہ کے) گھر کی حج کرتے ہیں اور ہر حرام سے دوری اختیار کرتے ہیں۔ [صفات الشیعہ، ص2]
مختصر وضاحت:
شِيعَتُنَا: شیعہ، رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی اہل بیت (علیہم السلام) کے محبّ اور پیروکار کو کہا جاتا ہے۔
أَهْلُ اَلْوَرَعِ: مکمل حفاظت اور نفس کی حفاظت کا آخری درجہ، اور اس کے ساتھ ساتھ لغزش سے خوفزدہ رہنا، یا نفس پر سختی کرنا ہے اللہ کی تعظیم کے لئے۔[ماخوذ از: شرح چهل حديث (اربعين حديث)، ص473]
وَ اَلاِجْتِهَادِ: عبادت میں جدّوجہد اور ورع کا باہمی تعلق اس قدر گہرا ہے کہ دوسری روایت میں امام صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "و اعلم أنّه لا ينفع اجتهاد لا ورع فيه"، "جان لو کہ (عبادت میں) وہ جدّوجہد فائدہ مند نہیں ہے جس میں ورع نہ ہو۔ [اصول كافى، ج 2، ص 78، حديث 11]
أَصْحَابُ إِحْدَى وَ خَمْسِينَ رَكْعَةً: ۵۱ رکعت کو بجالانے والے ہیں، نہ یہ کہ ان کا اس بات پر صرف عقیدہ ہو۔ [ماخوذ از: شرح چهل حديث (اربعين حديث)، روح اللہ موسوی الخمینی، ص۴۸۷]
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[صفات الشیعہ، شیخ صدوق]
[شرح چهل حديث (اربعين حديث)، روح اللہ موسوی الخمینی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 21