خلاصہ: خاندان کے بڑے لوگوں پر اپنے خاندان کے جوانوں کی شادی کروانا بہت زیادہ ضروری ہے تاکہ وہ لوگ حرام سے محفوظ رہیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ازدواج کا ایک فائدہ یہ ہے کہ ازدواج کرنے سے انسان کے رزق میں وسعتِ ہوتی ہے اور وہ خصوصیت کے ساتھ خدا کے ٖفضل و کرم کے دائرہ میں داخل ہوجاتا ہے، جس کے بارے میں خداوند عالم ارشاد فرما رہاہے: «وَأَنكِحُوا الْأَيَامَى مِنكُمْ وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَإِمَائِكُمْ إِن يَكُونُوا فُقَرَاء يُغْنِهِمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ[سورۂ نور، آیت:۳۲] اور اپنے غیر شادی شدہ آزاد افراد اور اپنے غلاموں اور کنیزوں میں سے باصلاحیت افراد کے نکاح کا اہتمام کرو کہ اگر وہ فقیر بھی ہوں گے تو خدا اپنے فضل و کرم سے انہیں مالدار بنادے گا کہ خدا بڑی وسعت والا اور صاحب علم ہے»۔
اس آیت کی تفسیر میں مفسّرین نے کہا ہے کہ" َأنکِحُوا" ایک عربی کلمہ ہے اور عربی قواعد کے مطابق امر کا صیغہ ہے جو کہ ازدواج کے وجوب پر دلالت کرتا ہے، اس آیت میں امر کے صیغہ سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ جو لوگ ازدواج کی ضرورت رکھتے ہیں ان پر ازدواج کرنا واجب ہے اور یہ ذمہ داری والدین اور سرپرستوں پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کے ازدواج کے لئے مقدمات فراہم کریں تاکہ ان کے بچّے صحت و سلامتی کے ساتھ قرآن و سنّت کی روشنی میں اپنی زندگیاں گزاریں۔
اس آیت میں نہ صرف سرپرستوں کو اپنے ماتحتوں اور زیرکفالت افراد کے لئے ازدواج کا اہتمام کرنے کا حکم دیا گیا ہے بلکہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ رازقِ حقیقی فقط خدا کی ذات ہے، اس لئے ازدواج کے سلسلے میں رزق کی تنگی سے نہ ڈرا جائے ،جو بھی ازدواج کرے گا اگر وہ فقیر ہوگا تو خدا اسے پنے فضل و کرم کے ساتھ غنی کر دے گا۔
Add new comment