امام علی(علیہ السلام) نیاز مندوں کے ساتھ

Sat, 02/03/2018 - 13:30

خلاصہ:  امام علی(علیہ السلام) محتاج لوگوں کی حاجت روائی کیا کرتے تھے وہ کبھی کسی سائل کو خالی ہاتھ واپس نہیں کرتے تھے۔

امام علی(علیہ السلام) نیاز مندوں کے ساتھ

بسم اللہ الرحمن الرحیم
      امام علی(علیہ السلام) محتاج اور نیازمند لوگوں کے ساتھ ہمدردی کے ساتھ پیش آتے تھے، چنانچہ آپ ہی کا فرمان ہے کہ: «ااَقْنَعُ مِنْ نَفْسِي بِأَنْ يُقَالَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ وَ لَا أُشَارِكَهُمْ فِي مَكَارِهِ الدَّهْرِ أَوْ أَكُونَ أُسْوَةً لَهُمْ فِي جُشُوبَةِ الْعَيْشِ فَمَا خُلِقْتُ لِيَشْغَلَنِي أَكْلُ الطَّيِّبَاتِ كَالْبَهِيمَةِ الْمَرْبُوطَةِ هَمُّهَا عَلَفُهَا، کیا میں اس بات پر اپنے نفس کو قانع کرلوں کہ مجھے امیر المومنین کہا جائے، جبکہ ان کی مشکلات اور تلخیوں میں شریک نہ ہوں، بلکہ میں مشکلات میں ان کے لئے نمونہ بنوں گا، میں  لذیذ غذا کھانے کے لئے پیدا نہیں ہوا ہوں جیسا کہ حیوانات کا پورا ہم و غم چارہ اور گھانس ہوتا ہے»[بحار الانوار، ج۴۰، ص۳۴۱]۔
     امام علی(علیہ السلام) کی نظر میں انسان کی خلقت کا مقصد، لوگوں کے درد کو بانٹنا اور ان کے ساتھ ہمدردی کرنا ہے، یعنی انسان کو عیش و عشرت کے لئے خلق نھیں کیا گیا ہے۔
*بحار الانوار، محمد باقر مجلسى، ج۴۰، ص۳۴۱، دار إحياء التراث العربي‏، بيروت‏. دوسری چاپ، ۱۴۰۳ق۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
20 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 53