ایمان کے درجات؛ ناقص ایمان

Thu, 01/18/2018 - 19:45
ایمان کے درجات؛ ناقص ایمان

امام جعفر صادق علیہ السلام:
" اَلْإِيمَانُ حَالاَتٌ وَ دَرَجَاتٌ وَ طَبَقَاتٌ وَ مَنَازِلُ‏ فَمِنْهُ اَلتَّامُ‏ اَلْمُنْتَهَى تَمَامُهُ وَ مِنْهُ اَلنَّاقِصُ اَلْبَيِّنُ نُقْصَانُهُ وَ مِنْهُ اَلرَّاجِحُ‏ اَلزَّائِدُ رُجْحَانُهُ "
ایمان کے لیے حالات و درجات اور طبقات و منازل ہیں۔ بعض ان میں سے مکمل ہیں جو انتہائے کمال پر پہنچے ہوئے ہیں اور ان میں سے بعض ناقص ہیں جن کا نقصان ظاہر ہے اور بعض راجح ہیں جن کا رجحان زیادہ ہے۔
(اصول كافى ج 3 ص 55 رواية 4)

ایمان ناقص ایمان کا وہ پہلا درجہ ہے جس کے ذریعے انسان کفر کے دائرے سے خارج ہو کر جماعت مسلمین میں شامل ہوتا ہے اور اس کی جان، مال، خون اور عزت مسلمانوں کی امان میں آجاتی ہے۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
10 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 25