خلاصہ: علم انسان کو سعادت و تکامل کا راستہ بتاتا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
کسی بھی قوم کی ترقی و خوشحالی کا دار و مدار تعلیم پرہی ہوتا ہے، جس قوم میں تعلیم کواہمیت دی جاتی ہے وہ ہمیشہ زندگی میں لوگوں پر اور ان کے دلوں پہ راج کیا کرتے ہیں۔ اسلام میں بھی علم کو بہت اہمیت دی گئی ہے، کیونکہ علم کے کمالات میں سے ایک کمال یہ ہے کہ انسان کو جہالت اور گمراہی کے اندھیروں سے نکال کر علم و آگاہی کی روشنی میں لاتا ہے اور بنی آدم کو شعور و فہم بخشتا ہے، اور انسان کو جب یہ تمیز ہو جاتی ہے تو دیوانہ وار کامیابیوں کی طرف لپکتا ہے۔
علم انسان کو سعادت و تکامل کا راستہ بتاتا ہے اور اسے قوی و توانا بنادیتا ہے تاکہ وہ اپنے مستقبل کو اپنی خواہشات کے مطابق بہتر بناسکے۔
رسول خدا(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سیرت میں آیا ہے کہ آپ جنگ بدر کے بعد ہر اس اسیر کو جو مدینہ کے دس بچوں کو لکھنا پڑھنا سکھاتا تھا آزاد کر دیتے تھے، اس عمل سے پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نظر میں تعلیم کی اہمیت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے، علم کی اہمیت کے بارے میں آپ ارشاد فرماتے ہیں: «طَالِبُ الْعِلْمِ بَيْنَ الْجُهَّالِ كَالْحَيِّ بَيْنَ الْأَمْوَات؛ جاہلوں کے درمیان طالب علم اس طرح ہے جیسے مردوں کے درمیان زندہ»[بحارالانوار، ج۱، ص۱۸۱]۔
*علامه مجلسى، دار إحياء التراث العربي، بيروت، ۱۴۰۳ ق
Add new comment