خلاصہ: یک معصوم کی حقیقی فضیلت کو ایک دوسرا معصوم ہی جانتا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اگر کسی معصوم کی حقیقی فضیلت کو سننا ہے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ کسی ایسے شخص سے سنے جو اس کی حقیقی تعریف جانتا ہو. ایک معصوم کی حقیقی فضیلت کو ایک دوسرا معصوم ہی جانتا ہے اسی غرض کے تحت یہاں پر امام حسن مجتبی(علیہ السلام) کے بارے میں امام زین العابدین(علیہ السلام) نے جو فرمایا اس کو بیان کیا جارہا ہے:
عباد ت کے وقت: سب سے زیادہ عبادت کرنے والے اور زہد رکھنے والے۔
حج کے وقت: پیدل حج کیا کرتے تھے، اور بہت زیادہ پابرہنہ حج کیا کرتے تھے۔
موت کی یاد: جب موت کا ذکر آتا تھا تو گریہ کیا کرتے تھے
جب اعمال خدا کے حضور میں پیش کئے جائینگے: بلند آواز سے گریہ کیا کرتے تھے۔
نماز کے وقت: جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تھے تو آپ کے بدن میں لرزہ پیدا ہوجاتا تھا۔
جنت اور جھنم کو جب یاد کرتے تھے: سانپ کے ڈسے ہوئے کی طرح جنت کے لئے دعا مانگتے تھے اور جھنم سے پناہ مانگتے تھے(بحار الانوار، ج۴۳، ص۳۳۱)۔
*بحار الانوار، محمد باقرمجلسى، محمد باقر،دار إحياء التراث العربي، ۱۴۰۳ق.
Add new comment