رشوت
رشوت کے سلسلہ میں قران کریم کا ارشاد ہے کہ "وَلاَتَاٴْکُلُوا اٴَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوا بِہَا إِلَی الْحُکَّامِ لِتَاٴْکُلُوا فَرِیقًا مِنْ اٴَمْوَالِ النَّاسِ بِالْإِثْمِ وَاٴَنْتُمْ تَعْلَمُونَ" ترجمہ: ایک دوسرے کے اموال آپس میں باطل (و ناحق) طریقے سے نہ کھاؤ اور گناہ ک
کفار و مشرکین، مسلمانوں کے شہروں پر تسلط اور اسے اپنے اختیار میں لینے میں کوشاں ہیں تاکہ مسلمانوں کو اپنا غلام بنا کر رکھیں، انہوں نے رشوت خوری کی ترویج کو اس مقصد میں کامیابی کا بہترین و بنیادی طریقہ سمجھا ہے۔
امام صادق علیہ السلام:
«الرُّشَى فِي الحُكمِِ، هُو الكُفْرُ بِاللهِ»
(الكافي: 7/409/2)
فیصلہ کرنے میں رشوت لینا ہی اللہ پر کافر ہونا ہے۔
پیامبر اکرم (صلى الله عليه و آله و سلم):
«إيّاكُم و الرّشوَةَ؛ فإنّها مَحضُ الكُفرِ و لا يَشُمُّ صاحِبُ الرّشوةِ رِيحَ الجَنَّةِ»
رشوت سے بچیں؛ کیونکہ وہ خالص کفر ہے اور رشوت دینے والا، جنت کی خوشبو نہیں سونگھ سکتا۔