خلوص
کسی بھی اچھے اور نیک کام میں اگر اخلاص پایا جائے تو اسے حسن عمل کہتے ہیں جو خدا کے نزدیک پسندیده ہے جبکہ کثرت سے اچھا عمل تو کیا جائے لیکن وہ صرف نام و نمود کے لیے ہو تو اسکی قدر و قمیت خدا کے نزدیک کوئی نہیں ہے، اب فیصلہ ہم پر ہے کہ ہم کثرتِ عمل حسن عمل کے ساتھ انجام دینا چاہتے ہیں یا صرف شہرت کے لیے؟؟
قالت الزهراء (ع) : من أصعد إلى الله خالص عبادته ، أهبط الله عزّ وجل إليه أفضل مصلحته.(عدة الداعي ص123) جو بھی بارگاہِ الٰہی میں اپنی خالص عبادت ہدیہ کرتا ہے،اسکے لیے معبود بہترین مصلحت کا انتخاب فرماتا ہے۔
خلاصہ: بندگانِ خالص، خالقِ کائنات کی مخلصانہ عبادت کے ذریعے اپنی روح کو جلا اور صفا بخشتے ہیں، تعلق باللہ سے پھوٹنے والے صاف و شفاف چشمے کے پانی سے اپنا قلب دھوتے، چمکاتے اور نورانی کرتے ہیں۔
خلاصہ: انسان اگر اللہ کو خلوص کے ساتھ یاد کریگا تو وہ دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہوگا۔