آخرالزمان
أَیْنَ قاصِمُ شَوْکَهِ الْمُعْتَدینَ؛کہاں ہے وہ جو ظالموں کا زور توڑ ڈالنے والا ہے۔[دعائے ندبہ]
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم):
«أقلُّ ما يكونُ في آخِرِ الزّمانِ أخٌ يُوثَقُ بهِ أو دِرْهَمٌ من حَلالٍ»
بحار الانوار، ج 77، ص157
آخر الزمان میں سب سے کم چیز جو ملے گی وفادار بھائی اور حلال پیسہ ہوگا۔
امام صادق علیه السّلام:
«اِذا کانَ الزّمانُ زَمانَ جَورٍ وَ اَهلُهُ اَهلَ غَدرٍ فَالطُّمَانینَهُ اِلی کُلِّ اَحَدٍ عَجزٌ»
«جب زمانہ، ظلم کا زمانہ ہوگا اور اس وقت کے لوگ، دھوکہ باز ہوں گے تو ہر شخص پر اعتماد کرنا، کمزوری ہے»
(بحارالانوار، ج75، ص239)
لوگوں پر ایک ایسا وقت آئے گا کہ جب پیٹ ان کا معبود، عورتیں ان کا قبلہ، پیسا ان کا دین اور شرافت ان کا مال ہوگا؛ جب ایمان سے صرف اس کا نام، اسلام سے صرف اس کا نشان، قرآن سے صرف اس کا پڑھنا باقی رہے گا؛ ان کی مسجدیں آباد اور ان کے دل ہدایت سے ویران ہوں گے؛ ان کے بے عمل علماء سب سے بُرے انسان ہوں گ