ایسی عورت جو غیروں کے لئے زینت کرے خدا کی نظر میں اسکی کوئی قدر و قیمت نہیں ہے اور وہ خدا کے عذاب کی مستحق ہے۔
قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم : من کانت منکن تو منّ بالله و الیوم الآخر ، لا تجعل زینتها تغیر زوجها ولا تبدی خمارها و معصمها و ایما امرئة جعلت شیئاً من ذلک لغیر زوجها فقد أفسدت دینها و أسخطت ربها علیها؛ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے خواتین کی ذمہ داری بیان کرتے ہوئےفرمایا : جو عورت خدا اور روز قیامت پر ایمان رکھتی ہو اس کے لئے شائستہ نہیں ہے کہ وہ اپنے شوہر کے علاوہ کسی دوسرے کے لئے زینت کرے اور اگر کوئی عورت کسی غیر کے لئے زینت کرے تو اس نے اپنے اس عمل سے اپنے دین کو نابود کیا اور خدا کو اپنے اوپر غضبناک کیا۔[مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٤]
اس حدیث سے سبق ملتا ہے کہ زینت شوہر کے لیے جائز اور مستحسن کام ہے لیکن یہی مستحسن کام کرتے وقت غیر مد نظر ہو تو بہت ہی برا کام ہے جس سے بچنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے پروردگار ناراض ہوتا ہے۔
Add new comment