ایسی عورت جو اپنے کو نامحرموں کے سامنے پیش کرے اسکے لیے بہت ہی سکت عذاب ہے۔
قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم :لیلة اسری بی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنهن فبکیت لما رأیت من شدت عذابهن و رأیت امرئة تقطع لحم جسدها من مقدمها و مؤخرها بمقاریض من نار(قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم) : أمّا الّتی کانت تقرض لحمها بالمقاریض فانها کانت تعرض نفسها علی الرّجال؛رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :میں نے شب معراج اپنی امت کی عورتوں کو سخت ترین عذاب میں مبتلا دیکھا جسے دیکھکر مجھے سخت تعجب ہوا اور میں نے ان پر ہونے والے عذاب کی شدت کو دیکھکر گریہ کیا میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کے بدن کا گوشت آگ کی قینچی سے کاٹا جا رہا تھا.وہ ایسی عورت تھی جو اپنے کو نامحرموں کے سامنے پیش کیاکرتی تھی۔[ عیون الأخبار ٢ : باب ٣٠ ، حدیث ٢٤]
اس حدیث سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ نامحرموں سے اپنے جسم کی حفاظت کریں تاکہ پروردگار کے اس دردناک ؑعذاب سے محفوظ رہیں۔
Add new comment