خلاصہ: انسان اپنی زندگی کے سالہا سال کو ضائع کرکے بھی پریشان نہیں ہوتا جبکہ زندگی کا لمحہ لمحہ قیمتی ہے۔
بعض ایسی چیزیں ہیں جو انسان سمجھتا ہے کہ زیادہ مقدار میں اسے دستیاب ہیں، جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا اور انسان غلط فہمی کا شکار ہوتا ہے، ان چیزوں میں سے ایک انتہائی اہم چیز "وقت" ہے۔ اس کے قیمتی ہونے کی ایک واضح دلیل یہ ہے کہ اس کا ترازو یعنی گھڑی انتہائی باریک بینی اور ظرافت سے بنائی گئی ہے جو حتی ایک لمحہ کو بھی کئی حصوں میں الگ الگ شمار کرکے آگے بڑھاتے ہوئے دکھاتی ہے۔
جو آدمی اپنی زندگی اور وقت کو قیمتی نہیں سمجھتا اس کی زندگی کے کئی سال بھی بے نتیجہ اور لاحاصل کاموں میں گزر جائیں تو اسے فرق محسوس نہیں ہوتا اور جو شخص اپنی زندگی اور وقت کو قیمتی سمجھتا ہے وہ صرف گھنٹوں کو نہیں بلکہ اپنے لمحوں کو بھی شمار کرتا ہے، وہ لمحہ لمحہ کی قدر کو جانتے ہوئے انہیں ضائع نہیں ہونے دیتا اور ان سے بہترین فائدہ اٹھاتا ہے۔ حضرت امیرالمومنین علی (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "اِنّ اَنفاسَكَ أَجزاءُ عُمرِكَ فَلاتُفنها اِلاّ فی طاعَةٍ تُزلِفُك"، "یقیناً تمہاری سانسیں تمہاری عمر کے حصے ہیں، لہذا ان کو صرف اس فرمانبرداری میں لگاؤ جو تمہیں (اللہ کے) قریب کرے"۔ [غررالحکم، ص۲۲۲، ح۵۴]
* غررالحکم، آمدی، ص۲۲۲، ح۵۴۔
Add new comment