شیخ ابراہیم زکزاکی،جس زمانے میں ہر کوئی اپنے آپ کو روشنفکر دکھانے کے چکّروں میں پڑا تھا،اور کمیونسٹوں کی باتوں کے جال میں الجھا تھا؛وہ یونیورسٹی میں مشغول تعلیم تھے،انہی دنوں میں امامؒ فرانس جلاوطن کئے گئے تھے،عرب کے مشہور روشنفکروں کی پیروی کے جال سے اپنے آپ کو نکالتے ہوئے امامؒ سے آشنائی کے راستہ پر نکل پڑے،جب امامؒ کے افکار و منزلت سے آشنائی حاصل ہوئی ،مذہب شیعہ قبول کرنے میں کسی پس و پیش کے شکار نہیں ہوئے،اور اب وہ اپنی ۳۵ سالوں کی انتھک محنتوں کے بعد مغربی افریقہ کی بہت کم شیعوں کی آبادی کو میلینوں لوگوں تک پہچانے میں کامیاب رہے۔
مغربی افریقہ میں انکی مقبولیت کی مثال نہیں ملتی، شیعوں کے علاوہ اہل سنت اور اس علاقہ کے مسیحی بھی ان سے پیار کرتے ہیں،ایک خاص اقتدار کے حامل ہیں،جو اطاعت گذار چاہنے والےساتھی رکھتا ہے،اس کے باوجود اہلبیتؑ سے متعلق تقریبات میں کاموں کو خود ہی انجام دیتے ہیں،چاہے چائے تقسیم کرنا ہو یا مجلس کے مقرر کے لئے مائک درست کرنا۔
شیخ ابراہیم زکزاکی کی مجاہدانہ طرز زندگی+انفوگرافی
Sun, 12/15/2019 - 16:45
Add new comment