برادر مؤمن کی طرف دیکھنا

Tue, 12/10/2019 - 12:31

اپنے برادر مومن کے بارے میں بدگمانی سے کام نہیں لینا چاہیے، اور اگر کوئی آپسی نااتفاقی ہو بھی جائے تو قطع تعلق نہیں کرنا چاہیے اسی لیے معصومین سے مروی احادیث میں جا بہ جا مومن سے رابطہ بنائے رکھنے پر تاکید کی گئی ہے۔

برادر مؤمن کی طرف دیکھنا

مؤمنین آپس میں بھائی بھائی ہیں ( سورۂ حجرات آیہ ١٠)اور احادیث میں بھی جہاں مومن کومومن کا بھائی بتایا گیاہے وہیں یہ بھی ذکر ہے کہ مومن !مومن کی آنکھ ہے، مومن !مومن کا رہنما ہے ،مومن! مومن کے ساتھ خیانت نہیں کرتا ،مومن! مومن پر ظلم نہیں کرتا، مومن !مومن کو دھوکا نہیں دیتا ،مومن! مومن سے وعدہ کرکے وعدہ خلافی نہیں کرتا اورمومن !مومن سے جھوٹ نہیں بولتا، اتنی زیادہ تاکید صرف اور صرف اس وجہ سے ہے تاکہ معاشرہ پرسکون رہے اور آپس میں محبت بھرا ماحول بنا رہے، امام سجاد علیہ السلام فرماتے ہیں: نَظَرُ اَلْمُؤْمِنِ فِي وَجْهِ أَخِيهِ اَلْمُؤْمِنِ لِلْمَوَدَّةِ وَ اَلْمَحَبَّةِ لَهُ عِبَادَةٌ؛ برادر مومن کا برادر مومن کی طرف نظر کرنا مودت ہے اور اس سے محبت کرنا عبادت ہے۔ [ تحف العقول عن آل الرسول علیهم السلام، جلد 1، صفحه 282] اسکا مطلب یہ ہے کہ نااتفاقی کی وجہ سے ایک دوسرے سے منھ نہ پھیر لیں اور لاکھ من مٹاؤ ہونے کے باوجود بھی آپسی تعلقات کو بنائے رکھیں اور معاشرے کا ماحول آپسی کشیدگی کی وجہ سے بگڑنے نہ دیں۔
منبع: تحف العقول عن آل الرسول علیهم السلام،الحسن بن علي بن الحسين بن شعبة الحراني،مؤسسة الأعلمي-بيروت، 1423هـ-2002م

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 52