ناصبیت کی پیدائش

Sun, 08/04/2019 - 22:32

بعض معاصر محققین کے بقول، ناصبیت کا آغاز قتل عثمان سے ہوا اور بنو امیہ کی حکومت میں یہ چیز رائج ہو گئی۔اہل بیتؑ کے فضائل کی اشاعت پر پابندی، شیعوں کا قتل عام اور منبروں سے امام علیؑ پر سب و شتم کو اس دور کی ناصبیت کے اثرات میں سے شمار کیا گیا ہے۔

ناصبیت کی پیدائش

ناصبی وہ ہے جو امام علیؑ یا اہل بیتؑ میں سے کسی ایک کے ساتھ دشمنی رکھتا ہو اور اپنی دشمنی کا اظہار بھی کرتا ہو۔اہل بیتؑ کے فضائل کا انکار، آئمہؑ پر لعن و سب اور اسی طرح اہل تشیع کے ساتھ دشمنی کو ناصبیت کے مصادیق میں سے قرار دیا گیا ہے۔ بعض معاصر محققین کا خیال ہے کہ ناصبیت کا آغاز قتل عثمان سے ہوا اور یہ بنو امیہ کے دور میں رائج ہوئی۔[کوثری، «بررسی ریشه‌های تاریخی ناصبی‌گری»، ص99۔] تاریخی کتب کے مطابق معاویہ بن ابی سفیان نے 41 ھ میں جب مغیرہ بن شعبہ کو کوفہ کی امارت پر مقرر کیا تو اسے یہ حکم دیا کہ امام علیؑ کو برا بھلا کہے۔[بلاذری، انساب الاشراف، ج5، ص243؛ طبری، تاریخ الامم و الملوک،1387ھ، ج5، ص254۔] اس کے بعد عمر بن عبد العزیز کے زمانے تک خلفائے بنو امیہ منبروں سے[زمخشری، ربیع الابرار، 1412ھ، ج2، ص335۔] حضرت علیؑ کو برا بھلا کہتے تھے۔[ابن اثیر، الکامل، 1385ھ، ج5، ص42۔] اہل سنت عالم حاکم نیشاپوری نے چوتھی صدی ہجری کو امام علیؑ کی مخالفت سے بھرپور صدی قرار دیتے ہوئے کتاب فضائل فاطمہ زہراؑ کی تالیف کا ہدف اس طرز تفکر کا مقابلہ قرار دیا تھا۔وہ چوتھی صدی ہجری کے ماحول کی توصیف کرتے ہوئے لکھتے ہیں: زمانے نے ہمیں ایسے لیڈروں کے جال میں پھنسا دیا ہے کہ لوگ اُمراء کی قربت حاصل کرنے کیلئے آل رسولؑ سے بغض کا سہارا لیتے ہیں اور ان کی تحقیر کرتے ہیں۔[حاکم نیشابوری، فضائل فاطمۃ الزهراء، 1429ھ، ص30۔]۔
منابع:کوثری، احمد، «بررسی ریشه‌های تاریخی ناصبی‌گری»، مجلہ سراج منیر، شمارہ 16، زمستان 1393 شمسی۔بلاذری، احمد بن یحیی، انساب الاشراف (ج5)، تحقیق: احسان عباس، بیروت، جمعیۃ المستشرقین الالمانیہ، 1400ھ/1979ء۔زمخشری، محمود بن عمر، ربیع الابرار و نصوص الاخبار، تحقیق: مهنا عبدالامیر، بیروت، مؤسسہ اعلمی للمطبوعات، 1412ھ۔۔حاکم نیشابوری، محمد بن عبداللہ، فضائل فاطمۃ الزهراء، تحقیق: علیرضا بن عبداللہ، قاهرہ، دار الفرقان، 1429ھ۔۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 10 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 87