تکبر اور خود خواھی

Sun, 03/03/2019 - 17:05

خلاصہ: انسان مٹی ہی سے بنا ہے اور بازگشت بھی مٹی ہی کی طرف ہے تو پھر غرور کرنا عقلمندی کی بات نہیں ہے

متکبر شخص

کہاجاتا ہے کہ ایک ہاتھی کو پانی پلانے کے لئے چشمہ پر لایا گیا.
جب اس نے اپنے آپ کو پانی میں دیکھا تو غصہ میں آیا اور بلند آواز میں چیچنے لگا.
جو حرکت خود ہاتھی کرتا تھا اسی طرح اس کا سایہ پانی میں بھی وہی حرکات انجام دیتا تھا.
یہ ساری بد اخلاقیاں: ظلم ،کینہ، حسد ، حرص ، بے رحمی اور تکبر ، جب تک یہ بری خصلتیں ہمارے اندر پائی جاتی ہیں تو ہمیں کوئی برا محسوس نہیں ہوتا.
لیکن جب یہ عیوب دوسروں میں دیکھتے ہیں تو ہمیں بہت غصہ آتا ہے اور تکلیف اور درد محسوس ہوتا ہے.
وَ لاٰ تُصَعِّرْ خَدَّكَ لِلنّٰاسِ وَ لاٰ تَمْشِ فِي اَلْأَرْضِ مَرَحاً إِنَّ اَللّٰهَ لاٰ يُحِبُّ كُلَّ مُخْتٰالٍ فَخُورٍ (سورہ لقمان، آیت ۱۸)
اور لوگوں سے (غرور و تکبرسے) رخ نہ پھیرا کرو اور زمین پر اکڑ کر نہ چلا کرو، اللہ کسی اترانے والے خود پسند کو یقینا دوست نہیں رکھتا۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 35