خلاصہ: مسلمان وہ ہے جو اسلام کے تمام احکام پر عمل کرے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اسلام کے دشمنوں کا ایک بہت اہم کام مسلمانوں کے دلوں میں اسلام کے بعض احکام کی اہمیت کو کم کرنا ہے تاکہ وہ اس طریقہ سے آہستہ آہستہ اسلام سے دور ہوجائے مثال کے طور پرکبھی نماز کی اہمیت کو یہ کہتے ہوئے کم کرنا کے کیا ضروری ہے کہ نماز پڑھی جائے صرف خدا کو یاد کرنا کافی ہے اور حج کے لئے یہ کہا جائے کہ اتنا مال خرچ کرکے حج کرنے کی کیا ضرورت ہے جبکہ ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ معاشرے میں اتنی غربت پائ جاتی ہے ایسے اور دوسرے اعتراضات کے ذریعہ ایک عام مسلمان کو دین سے گمراہ کرنا تاکہ وہ اسلام سے آہستہ آہستہ دوری اختیار کرلے۔
اس کے جواب میں ہم انہیں یہ کہہ سکتے ہیں کہ اسلام نے توحید اور اس کی عبادت کے بعد لوگوں کی مدد کرنے کے لئے بہت زیادہ تأکید کی ہے جیسا کہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم) اس حدیث میں فرمارہے ہیں: «مَا آمَنَ بِي مَنْ بَاتَ شَبْعَان وَجَارُهُ جَائِعٌ إِلَى جَنْبِهِ وَهُوَ يَعْلَمُ بِهِ؛ اس شخص نے مجھ پر ایمان نہیں لایا جو شکم سیر ہوکر سوجائے اور اس کا پڑوسی بھوکا رہ جائے»[کافی، ج۲، ص۶۶۸]۔
اس بات کی طرف توجہ کرنا ہمارے لئے ضروری ہے کہ اسلام کے بعض احکام پر عمل کرکے اور بعض کا انکار کرکے ایک مسلمان کبھی بھی باقی نہیں رہ سکتا کیونکہ یہ ہمارے اختیار میں نہیں ہے کہ ہم جسے چاہے اپنائے اور جسے چاہے چھوڑ دیں۔
*محمد ابن یعقوب کلینی، دارالکتب الاسلامیه، تهران، ۱۳۶۵ش.
Add new comment