خلاصہ: ہم لوگ آج ہی کے دن سے یہ عھد کرلیں کے ہم زیادہ کھانے کے ذریعہ اپنی فکروں کو سونے نہیں دینگے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ماہ مبارک رمضان اپنی تمام معنویات کے ساتھ ختم ہوگیا جس میں ہر کسی نے یہ کوشش کی کہ زیادہ سے زیادہ خدا کی قربت حاصل کی جائے اور اکثر لوگ اس میں کامیاب بھی ہوئے لیکن جیسے ہی عید فطر کا دن آیا ایک نیا مسابقہ شروع ہوا جس کے لئے ہمیں عید کے دن ہی عھد کرنا ہے کہ ہم اس مسابقہ میں حصہ لینگے اور پورے سال اپنے اس عھد کی پابندی کرینگے اور وہ مسابقہ کھانے کے بارے میں ہیں کیونکہ ہم نے اس مہینے میں اپنے آپ کو بھوکے رہنے کی عادت ڈال دی ہے تو اب ہمارے لئے یہ آسان ہے کہ ہم اپنے آپ کو کم غذا کے ذریعہ سیر کرسکتے ہیں جو ہمارے لئے بہت زیادہ ضروری ہے جس کے بارے میں حکیم لقمان اپنے بیٹے سے اس طرح فرمارہے ہیں: «يَا بُنَىَّ اِذَا امتَلأَتِ المَعِدَةُ نَامَتِ الفِكرَةُ وَ خَرِسَتِ الحِكمَةُ وَ قَعَدَتِ الاَعضَاءُ عَنِ العِبادَةِ؛ میرے بیٹے جب بھی پیٹ بھر جاتا ہے فکر سوجاتی ہے اور حکمت اپنا کام نہیں کرتی اور اعضاء بدن عبادت کرنے سے رک جاتے ہیں»[مجموعة ورّام، ج۱، ص۱۰۲]۔
کتنا اچھا ہے اگر ہم لوگ آج ہی کے دن سے یہ عھد کرلیں کے ہم زیادہ کھانے کے ذریعہ اپنی فکروں کو سونے نہیں دینگے اور اس طرح خدا کی عبادت کرنے میں اپنے آپ کو مصروف رکھینگے۔
*مسعود بن عيسى، مكتبه فقيه، قم، ۱۴۱۰ق.
Add new comment