خلاصہ: اسلام کا نیا سال محرم سے شروع ہوتا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
کسی کا نیا سال میلادی سال کے ذریعہ شروع ہوتا ہے اور کسی کا شمسی سال کے ذریعہ، اسلام کا نیا سال محرم سے شروع ہوتا ہے لکن عرفاء کہتے ہیں کہ مؤمن کا نیا سال ماہ مبارک رمضان سے شروع ہوتا ہے کیونکہ اس مہینہ میں ایک مؤمن اپنے تمام گناہوں کو معاف کرواتا ہے گویا اسے اس مہینہ میں ایک نئی زندگی ملتی ہے اسی لئے ایک مؤمن کا نیا سال ماہ مبارک رمضان سے شروع ہوتا ہے جس میں شب قدر ہے جس میں عبادت اور استغفار کے ذریعہ مؤمن کے تمام گناہ بخش دئے جاتے ہیں جیسا کے امام صادق(علیہ السلام) اس حدیث میں فرمارہے ہیں: «رَأْسُ السَّنَةِ لَيْلَةُ الْقَدْرِ يُكْتَبُ فِيهَا مَا يَكُونُ مِنَ السَّنَةِ إِلَى السَّنَة؛ سال کی ابتداء شب قدر سے ہوتی ہے کیونکہ اس میں اس سال سے اس سال تک کی تمام چیزوں کو لکھا جاتا ہے»(التهذیب،ج۴،ص۳۳۲)
اس حدیث کو مدّنظر رکھتے ہوئے شب قدر ہماری زندگی کا ایک نیا آغاز ہے اس لئے ہم کو چاہئے کہ ہم اس رات یہ مصمّم ارادہ کرلیں کے ہم آج کے بعد خدا کی نافرمانی نہیں کرینگے اور صرف اور صرف اسی پر توکل کرینگے اور ان چیزوں کے لئے صرف اور صرف اسی سے مدد مانگینگے۔
*شیخ طوسى، دار الكتب الإسلاميه، تهران، ۱۴۰۷ ق.
Add new comment