ایک بہترین چیز، پیغمبرؐ کی زبانی

Sun, 04/16/2017 - 11:17

چکیده:اس مضمون میں جناب زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی اور ان سے منسوب تسبیح کی عظمت کی طرف اشارہ ہوا ہے۔

ایک بہترین چیز، پیغمبرؐ کی زبانی

امیر المومنین علی علیہ السلام نے فرمایا:پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نزدیک محبوبترین ذات ہونے کے با وجود ان(جناب فاطمہ علیہا السلام) کی کوئی خادمہ  نہیں تھی اور وہ خود ہی گھر کے تمام امور انجام دیتی تھیں، وہ خود ہی مشکیزہ میں پانی بھر کر لاتی تھیں، یہاں تک کہ  مشک کے بند کی چھاپ اور اثر  ان کے شانہ اور سینے  پر باقی رہ جاتے تھے اورآپ نے   اس قدر گھر میں جاروب کشی کی کہ غبار آپ کے تمام کپڑوں کو ڈھک لیتے تھے، اور اس قدر آپ نے چولھے جلائے کی آپ کے لباس کے رنگ بدل گئے تھے اور ان سے دھویں کی مہک آتی تھی؛ جب ان کی سختی اور پریشانی زیادہ ہو گئی تو میں نے ان سے کہا: کیوں پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ کے پاس نہیں جاتی ہو  اور ان سے ایک خادمہ اور کنیز طلب نہیں کرتی ہو تاکہ وہ گھر میں تمہاری مدد کرے؟

جناب فاطمہ سلام اللہ علیہا پیغمبر ؐ کے پاس گئیں تاکہ اس بارے میں آپ سے بات کریں،  مگر چونکہ پیغمبرؐ کے نزدیک کچھ دیگر افراد تھے لہذا انھوں نے پیغمبرؐ سے کچھ نہیں کہا اور گھر واپس  چلی گئیں۔

پیغمبر اسلام سمجھ چکے تھے کہ  فاطمہؐ کسی حاجت کے لئے ان کے پاس آئیں تھیں، دوسرے دن صبح میں ہمارے گھر تشریف لائے اور فاطمہؐ سے  گزشتہ روز کے بارے میں  سوال کیا۔ میرے اور فاطمہؐ کے درمیان جو کچھ بات ہوئی تھی، میں نے ان سب  سے پیغمبرؐ کو آگاہ کیا۔

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:اے فاطمہ! میں تمہیں ایک ایسی چیز عطا کرتا ہوں جو خدمتگار ، دنیا اور دنیا میں موجود ہر چیز سے بہتر ہے، نماز کے بعد چونتیس (۳۴) مرتبہ اللہ اکبر، تینتیس (۳۳) مرتبہ الحمد للہ اور تینتیس(۳۳) مرتبہ سبحان اللہ کہو۔ ایسا کرنا تمہارے لئے دنیا میں موجود ہر شئ اور جو کچھ اس دنیا میں تمہیں چاہئے ، ان سب سے بہتر ہے۔اس وقت جناب فاطمہؐ نے تین مرتبہ فرمایا: میں اللہ اور اس کے رسول سے راضی ہوں اور ایسا  میں کرونگی۔(۱)

امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:خدا کی قسم اگر اس تسبیح سے بہتر کوئی چیز ہوتی تو رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، جناب فاطمہ ؐ کو اس چیز کی تعلیم دیتے۔(۲)

ان باتوں سے ایک تو تسبیح جناب فاطمہ سلام اللہ علیہا کی عظمت کا اندازہ ہوتا ہے اور دوسرے یہ کہ اپنی زندگی کی مشکلات میں خدا و رسول کی بتائی ہوئی باتوں پر راضی رہنے کا سلیقہ حاصل ہوتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱) من لا یحضر الفقیه: ۱/۳۲۰، وسائل الشیعه: ۴/۱۰۲۶، علل الشرایع : ۳۶۶، صحیح بخارى: ۶/۱۹۲، مسند احمد: ۱/۱۰۶، سنن ابى داود: ۴/۳۱۵، بحارالانوار: ۸۵/۳۳۶.
۲) وسائل الشیعه: ۴/۱۰۲۵ به نقل از تهذیب: ۳/۶۶.
 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 10 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 45