امام حسن عسکری علیہ السلام کے دو القاب کی وضاحت

Sun, 04/16/2017 - 11:16

اس مقالہ میں ہم نے امام حسن عسکری علیہ السلام کے متعدد القاب میں سے قرآن و سنت کے تناظر میں دو القاب کی وضاحت کی ہے جس میں پہلا لقب خالص اور دوسرا لقب ہادی ہے۔ پہلے لقب میں ہم نے خالص کا معنا لغوی اور اصطلاحی کے اعتبار سے بیان کیا ہے اور اس کے بعد دوسرا لقب ہادی کو بھی اسی طرح لغوی اور اصطلاحی اعتبار سے بیان کر کے قرآن کریم کی رو سے ہدایت کے کتنے معانی ہیں ان کے بارے میں مطالب بیان کیے۔

امام حسن عسکری علیہ السلام کے دو القاب کی وضاحت

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ہر عظیم کردار آدمی جب بھی کسی عظیم شخصیت یا عظیم کردار کے مالک انسان کے بارے میں گفتگو کرتا ہے تو اس کی شخصیت اور عظمت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اسے صرف بہترین نام سے نہیں بلکہ نہایت ادب و احترام کے ساتھ اسے اس کے کسی ایک لقب کے ساتھ پکارتا ہے اس کے عمل سے صاحب عمل اور صاحب لقب دونوں کی عظمت نظر آتی ہے۔
ہر امام معصوم کے لئے مخصوص القاب بیان کئے گئے ہیں؛ امام حسن عسکری علیہ السلام کے القاب میں سے دو القاب کی وضاحت کی جائے گی:
۱۔ خالص: خالص اسے کہا جاتا ہے جس میں کسی قسم کی ملاوٹ نہ ہو؛
امام کا یہ لقب اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ امام علیہ السلام کا ہر عمل خالص ہوا کرتا تھا؛ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے مروی ہے کہ " مَا أَخْلَصَ عَبْدٌ لِلَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ أَرْبَعِينَ صَبَاحاً إِلَّا جَرَتْ يَنَابِيعُ الْحِكْمَةِ مِنْ قَلْبِهِ عَلَى لِسَانِهِ "(1)
جو شخص اللہ کے لئے  چالیس دن تک اپنے عمل کو خالص کر دے اللہ تعالی اس کے دل سے حکمتوں کے چشموں کو اس کے زبان پر جاری کرے گا۔
اخلاص کی نشانیاں: " لا يصير العبد عبداً خالصاً لله عزَّوجلَّ حتّي يصير المدح و الذَّمُّ عنده سواء..." (2)
بندہ اس وقت تک خالص عبد نہیں ہوسکتا جب تک اس کے بارے میں کی گئی تعریف اور مذمت کو برابر اور یکساں نہ سمجھے۔
اخلاص کے آثار: "احبّ عباد اللَّه من اخلص " (3)؛ اللہ کے نزدیک سب زیادہ محبوب وہ شخص ہے جس کا عمل خالص ہو؛ اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ اخلاص، انسان کو خدا کا محبوب بنا دیتا ہے۔
امام کا دوسرا لقب ہادی ہے؛
ہدایت لغت کے اعتبار سے سکون کو کہا جاتا ہے (4) اور اصطلاحی اعتبار سے راستہ دیکھانا اور افراد کو راستہ کی نشاندہی کرنا کے معنی میں ہے۔ (5)
قرآن کی نظر میں ہدایت کے دو معنا ہیں:
پہلا معنا: ہدایت یعنی انسان کو صحیح راستہ دیکھانا اور یہ ہدایت سب انسانوں کو شامل ہوتی ہے؛ جیسے اللہ تعالی نے قرآن کریم میں یوں فرمایا ہے:" إِنَّا هَدَيْنَاهُ السَّبِيلَ إِمَّا شَاكِرًا وَإِمَّا كَفُورًا " (6) " یقینا ہم نے اسے راستہ کی ہدایت دے دی ہے چاہے وہ شکر گزار ہوجائے یا کفران نعمت کرنے والا ہوجائے "
دوسرا معنا: ہدایت کا مطلب، منزل مقصود تک پہنچانا؛ یہ ہدایت صرف ان لوگوں کے لئے ہے جو خود چاہتے ہیں کہ ہدایت کا راستہ کو اپنالیں اور فطرت کے تقاضوں کے مطابق عمل کریں لہذا قرآنی تعالیم سے بہرہ مند ہوکر حق کی طرف گامزن رہتے ہیں۔
نتیجہ: اس مقالہ میں ہم نے امام حسن عسکری علیہ السلام کے متعدد القاب میں سے قرآن و سنت کے تناظر میں دو القاب کی وضاحت کی ہے جس میں پہلا لقب خالص اور دوسرا لقب ہادی ہے۔ پہلے لقب میں ہم نے خالص کا معنا لغوی اور اصطلاحی کے اعتبار سے بیان کیا ہے اور اس کے بعد اخلاص کی نشانیاں اور اخلاص کے آثار  کو روایات کے تناظر میں بیان کیا اس کے بعد دوسرا لقب ہادی کو بھی اسی طرح لغوی اور اصطلاحی اعتبار سے بیان کر کے قرآن کریم کی رو سے ہدایت کے کتنے معانی ہیں ان کے بارے میں مطالب بیان کیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
1.عيون أخبار الرِّضا : 2/69/321
2.بحارالانوار، ج 73، صفحه 294
3.نهج‏ البلاغه خطبه 87
4.خلیل بن احمد فراهیدی، کتاب العین، ‌چ دوم‌، ج‌4، ص79، قم‌، انتشارات هجرت.
5.محمد حسین طباطبایی، تفسیر المیزان‌، ترجمه موسوی همدانی، سید محمد باقر، چ پنجم، ج‌1، ص56
6.انسان، آیت نمبر، 3

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 64