چہلم کی حقیقت

Sun, 04/16/2017 - 11:11

چکیده: چہلم سے مراد کیا ہے علماءنے اس موضوع پر کافی بحث کی ہے لیکن جس بات کا شیخ طوسی نےاستخراج کیا ہے کہ زیارت اربعین سے مراد 20صفر کو امام حسین علیه السلام کی زیارت ہے۔

چہلم کی حقیقت

خداوند متعال قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے.

اذابلغ اشدّہ وبلغ اربعین سنة. 1

یعنی جس وقت وہ کمال کی حالت تک پہنچااور چالیس سال کا ہو گیا۔

اسی طرح بعض انبیاءچالیس سال کی عمر میں مقام رسالت پر فائزہوے مثال کے طور پر حضرت علی ع نے ایک ادمی کو جوا ب میں جب اس نے سوال کیا کہ عزیر کتنی سال کی عمر میں رسالت کے مقام پر فائز ہوے بعثہ اللہ و لہ اربعون سنة. 2

اور خود نبی اکرم علیه السلام بھی چالیس سال کی عمر میں مقام رسالت پر فائز ہوے جیسا کہ معتبر روایات میں آیا ہے.

صدع بالرسالةیوم السابع والعشرین من رجب و لہ یومئذاربعون سنة.3

عن النّبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم (لو دعا بہا رجل اربعین لیلة جمعةغفراللہ لہ. 4

اگر کوئی شخص چالیس جمعرات کو خداوند متعال کی بارگاہ اس دعا کو پڑہے خدا اسکو بخش دے گا۔

ایک روایت میں نقل ہوا ہے کہ انحضرت نے فرمایا لا یجتمع اربعون رجلاًفی امر واحدالّااستجاب اللہ.5

یعنی چالیس مسلمان جمع نہیں ہوتے خدا سے کسی چیز کا چاہنے میں مگر یہ کہ خداوند متعال اسکو قبول کرتا ہے ۔

ایک دوسری روایت میں وارد ہوا ہے کہ پیامبر اکرم (ص) سے منقول ہے کہ آنحضرت نے فرمایا من اخلص العبادة للہ اربعین صباحاًجرت ینابیع الحکمةمن قلبہ علیٰ لسانہ.6 یعنی اگر کوئی شخص چالیس دن اپنی عبادت صرف اور صر ف خدا کیلئے انجام دے اور اسکا عمل خالص ہو تو خداوند حکمت کے چشمہ اسکے دل سے زبان پر جاری کر دیگا۔

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے ایک روایت میں نقل ہوا ہے کہ امام نے فرمایا : من حفظ من شیعتنا اربعین حدیثاً بعثہ اللہ یوم القیامة عالماًفقیہاًو لم یعذّب.7

ہمارے شیعیوں میں سے اگر کوئی چالیس حدیثوں کو حفظ کرے خداوند متعال اسکو قیامت کے دن عالم دانشمند اور فقیہ محشور کرے گا۔

اسی طرح روایات میں وارد ہوا ہے کہ انسان کی عقل چالیس سال میں کامل ہوتی ہے ۔

امام جعفر صادق علیه السلام ایک روایت میں نقل ہوا ہے کہ اپ نے فرمایا،اذا بلغ العبداربعین سنة فقدانتھی منتھاہ.8

شاید حدیث کے معنی یہ ہیں کہ جب انسان چالیس سال کا ہو جاتا ہے تو اسکی عقل کامل ہو جاتی ہے ۔

اسی طرح نماز جماعت کو برپا کرنا اور اسمیں شرکت کی سفارش چالیس دن تک بھی اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے ۔ نبی اکرم علیه السلام سے ایک روایت میں نقل ہوا ہے ،من صلّی اربعین یوماًفی الجماعة یدرک تکبیرة الاولیٰ کتب اللہ براءتان :براءةمن النار و براءةمن النفاق.9

یعنی وہ شخص جومرتب ابتداءسے نماز جماعت میں شرکت کرے خداوند اسکو دو چیزوںسے محفوظ رکھے گا ایک آتش جہنم دوسرے نفاق اور دوروئی سے ۔

آداب دعا میں آیا ہے کہ ا گر آپ چاہتے ہیں کہ اپکی دعا قبول ہو جائے تو پہلے چالیس مومنوں کیلئے دعا کریں اور اسکے بعد خدا سے اپنی حاجت طلب کر یں ۔من قدّم اربعین من المومنین ثمّ دعااستجیب لہ .10

امام علی علیه السلام نے ایک حدیث میں فرمایا،الجوار اربعون داراًمن اربعة جوانبھا.11

پڑوسی گھر کے ہر طرف سے چالیس گھر تک شامل ہو تا ہے ۔

اور اسی طرح پیامبر اکرم (ص) سے ایک روایت میں نقل ہوا ہے ،انّ السماءولارض لتبکی علی المومن اذامات اربعین صباحاًو انّما تبکی علیٰ العالم اذا مات اربعین ھراً.12

پیامبر اکرم (ص) نے فرمایا جس وقت ایک مومن دنیا سے رحلت کرتا ہے زمین اور اسمان چالیس دن تک اسکے لئے گریہ کرتے ہیں اور اگر کوئی مومن عالم اس دنیا سے رحلت کر جائے تو زمین اور آسمان اسکے فراق میں چالیس ماہ روتے رہتے ہیں ۔

امیر المومنین حضرت علی علیه السلام فرماتے ہیں ،اذا صلیٰ علی المومن اربعون رجلاًمن المومنین واجتھدوا فی الدّعاءلہ استجیب لھم.13

یعنی جس وقت مومنوں میں سے چالیس آدمی کسی مومن کے جنازہ پر نماز پڑہیں اور اسکے لیے دعاکریں تو خداوند ان چالیس آدمیوں کی دعا قبول کرتا ہے ۔

امام حسن عسکری علیہ السلام نے پانچ چیزوں کو مومن کی علامت قرار دیا ہے ۱۔انگوٹھی پہننا۲۔اکیاون رکعت نماز پڑہنا کہ جو مستحب اور واجب نمازوں کا مجموعہ ہے ۳۔نما ز اور سجدہ کی حالت میں پیشانی کا مٹی پر رکھنا۴۔نماز میں بسم اللہ الرحمن الرّحیم کا اونچی آواز سے پڑہنا۵۔زیارت اربعین۔

یہ ان روایات کا خلاصہ تھا کہ جن میں عدد چالیس کا ذکر ہوا ہے قارئین کرام سے گزارش ہے روایات اور انکے مضامین پر غور کریں اور نمونہ عمل قرار دیں ۔

جیسا کہ پہلے ذکر ہو چکاہے واقعی مومن ،اور عالم کا مصداق رسول اکرم (ص) دوسرے انبیاءاورآئمّہ طاہرین ہیں کہ زمین اوراسمان چالیس مہینے انکے فراق میں گریہ کرتے ہیں خاص طور سے امام حسین علیه السلام کی شہادت ایک بہت بڑی مصیبت ہے اور انکی شہادت اسقدر جانگداز ہے کہ روایات کے مطابق ہمیشہ رونا چاہیے۔

منابع
1.(احقاف ۵۱)
2.(بحارالانوار،ج۱ص۸۸ح۷)
3.(بحار الانوار ج۵۱ص۸۸۲ح۵۲)
4.(بحار الانوارج۵۹ص۶۸۳ ح۶۲)
5.(بحارالانوارج۳۹ص۴۹۳ح۶)
6.(بحارالانوارج۳۵ص۶۲۳ح۰۲)
7.(بحارالانوارج۲ص۳۵۱ح۱)
8.(بحارالانوارج۶ص۰۲۱ح۷)
9.(بحار۔۔۔ج۸۸ص۴ح۵)
10.(بحار۔۔ج۶۸ص۲۱۲)
11.(بحار۔۔ج۴۸ص۳ح۳)
12.(بحار۔۔ج۲۴ص۸۰۳ح۳۱)
13.(بحار۔۔ج۱۸ص۴۷۳ح۴۲)

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
15 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 73