حضرت زہرا سلام اللہ علیہا رہبر انقلاب کے کلام میں(۱)

Sun, 04/16/2017 - 11:11

چکیده: اس مضمون میں حضرت زیرا کے سلسلے میں رہبر معظم کے بعض بیانات کو پیش کیا گیا ہے۔

حضرت زہرا سلام اللہ علیہا رہبر انقلاب کے کلام میں(۱)

پوری بشریت حضرت فاطمہ زہرا  سلام اللہ علیہا کی مرہون منت ہے

حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے فیوض کا دائرہ انسانوں کے عظیم مجموعہ کے مقابل میں محدود نہیں ہے۔  اگر عقلی اور منصفانہ نظر سے دیکھیں  تو  پوری بشریت حضرت فاطمہ زہراؐ کی مرہون منت ہے، (اور یہ بات محض ایک خیال نہیں ہے بلکہ  یہ ایک حقیقت ہے)جس طرح بشریت، اسلام، قرآن اور انبیاء و پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کی مرہون منت ہے۔ تاریخ میں ہمیشہ اس طرح تھا اور آج بھی اسی طرح ہے اور روز بروز نور اسلام اور حضرت زہراؐ کی معنویت بہتر انداز میں آشکار ہوتی رہیگی اور بشریت اسے محسوس کریگی۔

برادران عزیز! ہمارا وظیفہ اور ذمہ داری یہ ہے کہ  اپنے کو اس خاندان سے  منسوب کرنے کے لائق بنائیں۔ البتہ خاندان رسالت سے منسوب ہونا  اور ان کے متعلقوں میں سے ہونا یا انکے محب کے طور پر معروف ہونا بہت سخت اور مشکل امر ہے۔ ہم زیارت میں پڑھتے ہیں کہ: ہم آپ سے دوستی اور محبت کے عنوان سے معروف ہیں؛ یہ جملہ ہماری ذمہ داریوں کو  کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔(۱)

 انسانی ذہن کے لئے  غیر حل شدہ معنی

گفتگو حضرت فاطمہ زہرا ؐ کے سلسلہ میں ہے۔ میرے جیسے چھوٹے لوگوں کے لئے  اس عظیم ذات کے بارے میں گفتگو کرنا(اگر چہ ایک فاصلہ سے ) بہت مشکل امر ہے۔ ہم ایک چیز اور ایک خیال اور ایک تصویر اور ایک کردار کو اپنے ذہنوں میں بناتے ہیں۔  یہ سب کہاں؟ اور واقعیت اور حقیقتیں ( جو ہمارے ذہنوں سےکہیں زیادہ  بلند ہیں) کہاں؟!حقیقت یہ ہے کہ  پیغمبر اسلامؐ کی دختر نیک اختر، انسانی ذہنوں اور بشری علوم کے لئے غیر حل شدہ  پہیلی ہیں۔ تمام انسانوں کو ایک طرف رکھا جائے اور اولیاء الہی کو ایک طرف، اولیا کی تعداد کم ہونے کے باوجود ان کا وزن، تمام  انسانوں سے زیادہ ہے۔اگر  اس وزن و عظمت کا معیار، عالم کے حقایق کی آگاہی و معرفت اور خدا سے قربت کو قرار دیں تو ایک ولی خدا دیگر اولیاء کے علاوہ سب سے زیادہ عظیم اور بلند ہوگا۔جب آپ اولیاء اور خدا کے صالح بندوں  کی صفوں پر نگاہ ڈالیں گے تو  معلوم ہوگا کہ ایسی عظیم ہستیاں ہیں جو دیگر اہل معنی افراد کی بنسبت غیر قابل تصور  مرتبہ رکھتے ہیں۔ ان کے مابین فرق بہت واضح فرق ہے۔ وہ عظیم ہستیاں وہی ہیں کہ جب آپ تاریخ انبیاء پہ نظر ڈالیں گے تو ہر طرف سے وہی افراد نظر آئیں گے جیسے اولوالعزم انبیاء یا انکے ہمدرجہ افراد۔ لیکن انہیں عظیم المرتبت شخصیات کے مجموعہ میں (کہ جن کا ذکر کرنا ہمارے لئے صرف لقلقۂ زبان ہے یا ہمارے جیسے افراد کہ جن کا قلب، روح اور جان ان کی حقایق اور معنویات کے ادراک سے قاصر ہے اور صرف دور سے انکی ایک تصویر ذہنوں میں بنائے ہیں اور اسی کو زبان پر لے آتے ہیں اور یہ تصویر بھی انہیں کے کچھ فرامین کے توسط سے ہے)کچھ نایاب نمونے موجود ہیں کہ جو  توصیف اور بیان کی حد سے بلند و بالا ہیں اور انہیں میں سے ایک حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہیں کہ جن کا موازنہ صرف پیغمبر اسلامؐ اور امیر المومنین سے کیا جا سکتا ہے۔(۲)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:
۱۔ جناب صدیقہ طاہرہ  ؐکی ولادت کے موقع پر اہلبیتؑ کے مداحوں سے خطاب۔ 5/10/1370  شمسی ہجری
۲۔ جناب صدیقہ طاہرہ  ؐکی ولادت کے موقع پر اہلبیتؑ کے مداحوں سے خطاب۔17/10/1369  شمسی ہجری
فارسی میں یہ مطالب مندرجہ ذیل سایٹ پر موجود ہیں۔
http://alef.ir/vdchmvnzw23nvmd.tft2.html?100559

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 11 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 93