اجل و الله انی لا آسی الا علی ثلاث فعلتهن لیتنی کنت ترکتهن، فلیتنی ترکت بیت علی و فی روایه فوددت انی لم اکشف بیت فاطمه عن شیء و ان کانوا قد اعلنوا علی الحرب و لیتنی یوم سقیفه بنیساعده کنت ضربت عل
اجل و الله انی لا آسی الا علی ثلاث فعلتهن لیتنی کنت ترکتهن، فلیتنی ترکت بیت علی و فی روایه فوددت انی لم اکشف بیت فاطمه عن شیء و ان کانوا قد اعلنوا علی الحرب و لیتنی یوم سقیفه بنیساعده کنت ضربت علی یداحد الرجلین ابیعبیده او عمر فکان هو الامیر و کنت انا الوزیر، و لیتنی حین اتیت ذی الفجاءه السلمی اسیرا انی قتلته ذبیحا او اطلقته نجیحا و لم اکن احرقته بالنار
ابو بکر نے اپنے آخری وقت میں کہا، ہاں! خدا کی قسم میں اپنے تین کاموں سے بہت پشیمان ہوں، اے کاش میں ان کاموں کو انجام نہ دیتا:
۱)اے کاش علی (علیہ السلام) کے گھر کو اپنے حال پر چھوڑ دیا ہوتا (حملہ نہ کرتا)۔ دوسری روایت میں ہے کہ۔ اے کاش فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کے گہر کو نہ کھولتا (حملہ نہ کرتا) اگر چہ وہ لوگ میرے خلاف جنگ پر ہی کیوں نہ اتر آتے۔
۲) اے کاش سقیفہ کے دن میں، میں ان دو ’ابو عبیدہ‘ یا ’عمر‘ مین سے کسی کا ہاتھ اٹھا دیا ہوتا اور انکو خلیفہ بنا دیا ہوتا اور خود انکا وزیر بن جاتا۔
۳) اے کاش جس دن ذولفجاہ سلمی اسیر کر کے لایا گیا، میں یا تو اسکو قتل کر دیتا یا رہا کردیتا لیکن اسکو آگ میں نہ جلاتا۔
-----------------------------------
سنی کتب کے حوالے:
عقد الفرید، ج 4 ص 268- تاریخ طبری، ج 3 ص 430- مروج الذهب، ج 2 ص 303.ابوعبید و کتاب الاموال (ابوعبید) – المعجم الکبیر (طبرانی) – کتاب کامل (مبرّد) – مختصر تاریخ دمشق (محمد بن مکرم) – تاریخ الاسلام (شمس الدین ذهبی) – مجمع الزوائد (علی بن ابی بکر هیثمی) – لسان المیزان (ابن حجر عسقلانی) – کنزالعمال (متقی هندی)
Add new comment