مرحوم دُرّی کی زندگی کا آخری سال تھا اور وہ تہران میں خطابت کا فریضہ انجام دے رہے تھے ، آٹھویں یا نویں رات کو ایک نوجوان نے مجلس سے پہلے ان سے پوچھا: اس شعر سے مراد کیا ہے:
مرید پیر مغانم ز من مرنج ای شیخ چرا كه وعده تو كردی و او به جاآورد