رضائے الٰہی

مشیت الٰہی اور رضائے اہل بیت علیہم السلام
06/27/2019 - 06:05

قُلُوبُنٰا اٴَوعِیَةٌ لِمَشِیَّةِ اللهُ، فاِذَا شَاءَ اللهُ شِئنَا، وَاللهُ یَقُولُ: ( وَ مٰا تْشٰاوٴُونَ إِلّا اٴَنْ یَشٰاءَ اللهُ )؛”ہمارے دل مشیت الٰہی کے لئے ظرف ہیں، اگر خداوندعالم کسی چیز کا ارادہ کرے اور اس کو چاہے تو ہم بھی اسی چیز کا ارادہ کرتے ہیں اور اسی کو چاہتے ہیں۔ کیونکہ خداوندعالم کا ارشاد ہے: ”تم نہیں چاہتے مگر وھی چیز جس کا خدا ارادہ کرے“۔[کمال الدین، ج 2، ص 511، ح 42]امام زمانہ علیہ السلام اس کلام میں ”مقصِّرہ“ و ”مفوِّضہ“ کی تردیدکرتے ہوئے کامل بن ابراھیم سے خطاب فرماتے ہیں:”وہ لوگ جھوٹ کہتے ہیں، بلکہ ہمارے دل رضائے الٰہی کے ظرف ہیں، جو وہ چاہتا ہے ہم بھی وھی چاہتے ہیں، اور ہم رضائے الٰہی کے مقابل مستقل طور پر کوئی ارادہ نہیں کرتے“۔

Subscribe to رضائے الٰہی
ur.btid.org
Online: 17