گناہوں کے داغ دھونے والا مہینہ اور رات

Mon, 05/11/2020 - 00:00

ماہ رمضان اخلاقی سال کا پہلا مہینہ ہے اور یہ بہت ہی اہم مہینہ ہے، ہمارے گناہوں کی کثرت ہمیں کہیں رسوا نہ کردے اس لیے اس مہینے میں شب قدر بھی رکھ دی گئی ہے تاکہ ہم اپنے بڑے بڑے گناہوں کو بھی معاف کروالے جائیں۔

گناہوں کے داغ دھونے والا مہیہ اور رات

اگر ہمارے کپڑوں پر چھوٹے موٹے داغ دھبّے لگ جائیں جیسے کپڑے سے چاول چپک جائے یا دہی لگ جائے تو ہم اس کو پانی کے پریشر اور تھوڑے دباؤ سے صاف کرسکتے ہیں۔.....کچھ گناہ انہی چاول اور دہی کی طرح ہیں، جو جلد ہی صاف اور بخش دیئے جاتے ہیں۔لیکن کچھ گناہ کپڑے پر لگی چکنائی یا گریس کی طرح ہوتے ہیں، جس کے لئے گرم پانی اور وائٹیکس کی ضرورت ہوتی ہے۔
ماہ رمضان اور خاص طور پر شب قدر کو سال بھر کے نہ چھٹ پانے والے داغ دھبوں کے لیے رکھا گیا ہے، ایسے گناہوں کے لئے جو آسانی سے مٹ نہیں پاتے ہیں۔
اسی وجہ سے، اس مختصر اور مشہور دعا «اللَّهُمَّ رَبَّ شَهْرِ رَمْضانَ..» میں جو ماہ رمضان میں پڑھی جاتی ہے، اس دعا کے اختتام پر«ذُّنُوبَ الْعِظامَ» "عظیم گناہوں" کے بارے میں بات کی گئی ہے: و اغْفِر لِى تِلْكَ الذُّنُوبَ الْعِظامَ، فَإِنَّهُ لَا يَغْفِرُها غَيْرُكَ، يَا رَحْمنُ يَا عَلَّامُ۔
”میرے خدا! اے مہربان خدا ..
اس مہینے میں میرے بڑے گناہوں کو معاف فرما، کیونکہ سوائے تیرے انہیں کوئی اور معاف نہیں کرسکتا۔
اب جبکہ "بڑے گناہوں کی معافی" کی بات ہو رہی ہے تو مجھے امام رضا(ع) کی وہ حدیث یاد آرہی ہے ، جس میں کہا گیا ہے: فعَلَی مِثْلِ الْحُسَیْنِ فَلْیَبْکِ الْبَاکُونَ، فَإِنَّ الْبُکَاءَ عَلَیْهِ یَحُطُّ الذُّنُوبَ الْعِظَامَ؛ حق ہے کہ رونے والے حسین (ع) جیسے شخص پر گریہ کریں، کیوں کہ ان پر رونا بڑے گناہوں کی بخشش کا سبب ہے۔[امالی صدوق، مجلس 27]
در حقیقت شب قدر، امام حسین(ع)کی زیارت کی رات بھی ہے؛ بالحسینِ الهی العفو...

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
18 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 47