خلاصہ: جس کا پیٹ بھرا ہوا ہوتا ہے اس کا دل خدا کی عبادت کے لئے تیار نہیں رہتا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
روزہ جس میں انسان خداوند متعال کے حکم سے بھوکا رہتا ہے تاکہ تقوی اختیار کرے, تقوی صرف بھوکے رہنے سے حاصل نہیں ہوتا بلکہ وہ چیزیں جو خدا نے حلال قرار دی ہیں ان سے بھی صرف ضرورت کی حد تک استعمال کرنے سے حاصل ہوتا ہے، اس لئے ہمیں اپنے پیٹ کو طرح طرح کی غذاؤوں سے بھرنے سے منع کیا گیا ہے جیسا کے رسول خدا اس حدیث میں ارشاد فرارہے ہیں: «لَا يَدْخُلُ مَلَكُوتَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ مَنْ مَلَأَ بَطْنَه؛ جس نے اپنے پیٹ کو بھرلیا اس کے اندر آسمان او رزمین کے ملکوت داخل نہیں ہوتے»[مجموعة ورّام، ج:۱، ص:۱۰۰]۔
اس حدیث کی روشنی میں ہم کو چاہئے کے ہم اپنے پیٹ کو حلال غذاؤوں سے بھی بچا کر رکھیں جن کی ہمارے پیٹ کو ضرورت نہیں ہے کیونکہ حلال چیز کو بھی حد سے زیادہ استعمال کرنا اسراف کہلاتا ہے۔
Add new comment