بسم اللہ الرحمن الرحیم
ماہ مبارک رمضان میں ہم کو قرآن اور اہلبیت(علیہم السلام) کی معرفت پر خاص توجہ دینا چاہیئے۔
قرآن پر توجہ اس لیئے کہ رمضان قرآن کی بہار ہے:«لِكُلِّ شَيْءٍ رَبِيعٌ وَ رَبِيعُ الْقُرْآنِ شَهْرُ رَمَضَان؛ہر چیز کے لئے بہار ہے قرآن ک بہار رمضان ہے»[کافی، ج:۲، ص:۶۳۰]۔
اور اہلبیت(علیہم السلام) کی معرفت اس لیئے کہ رمضان کی حقیقت شبِ قدر ہے اور شب قدر کی حقیقت اہلبیت(علیہم السلام) اور بالخصوص امام زمان(عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) ہیں، ایک روایت کے مطابق خداوندِ عالم نے رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے فرمایا:«اقْرَأْ إِنَّا أَنْزَلْنَاهُ فَإِنَّهَا نِسْبَتُكَ وَ نِسْبَةُ أَهْلِ بَيْتِكَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَة؛ "إِنَّا أَنْزَلْنَاهُ" کی تلاوت کیجیئے یہ سورہ آپکی اور آپکے اہلبیت کی روز قیامت تک نسبت کے متعلق ہے»[کافی، ج:۳، ص:۴۸۶]۔
ایک اور روایت ملتی ہے کہ جو اس سورہ کی اور اہل بیت(علیہم السلام) کی نسبت کو بیان کرتی ہے جس میں امام باقر(علیہ السلام) اس طرغ فرمارہے ہیں کہ ایک دن امام علی(علیہ السلام) نے امام حسن اور امام حسین(علیہما السلام) کے سامنے سورہ قدر کی تلاوت کی، امام حسین(علیہ السلام) نے مولا سے عرض کیا کہ آپ نے اس سورہ کو بہت دلنشین انداز سے پڑھا ہے اسکی کیا وجہ ہے؟ امام (علیہ السلام)نے جواب دیا کہ جس وقت یہ سورہ نازل ہوا تو رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے مجھے بلوایا اور یہ سورہ سنایا پھرمیرے داہنے شانے پر اپنا دست مبارک رکھا اور فرمایا: اے میرے بھائی، میرے وصی اور میرے بعد اس امت کے ولی، یہ سورہ میرے بعد تمہارا ہے اور تمہارے بعد تمہارے بچوں حسن اور حسین کا ہے، اس سورہ کا نور تمہارے اور تمہاری اولادوں کے قلوب میں قائم آل محمد کے ظہور تک ساطع رہے گا۔
*کافی، محمد ابن یعقوب کلینی، دارالکتب الاسلامیۃ، چوتھی چاپ،۱۴۰۷ھ۔
ماہ رمضان
Tue, 04/21/2020 - 10:49
Add new comment