خلاصہ: روزے کا سب سے اہم مقصد انسان کا اپنے آپ کو تقوے کے ذریعہ اللہ سے قریب کرنا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بعض لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ روزہ یعنی اپنے آپ کو صرف کھانے اور پینے سے روکنا، حالانکہ روزے کا سب سے اہم مقصد انسان کا اپنے آپ کو تقوے کے ذریعہ اللہ سے قریب کرنا ہے جس کو خداوند متعال واضح الفاظ میں فرمارہے: «يا أَيُّهَا الَّذينَ آمَنُوا کُتِبَ عَلَيْکُمُ الصِّيامُ کَما کُتِبَ عَلَي الَّذينَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُونَ[سورۂ بقرہ، آیت: ۱۸۳] صاحبانِ ایمان تمہارے اوپر روزے اسی طرح لکھ دیئے گئے ہیں جس طرح تمہارے پہلے والوں پر لکھے گئے تھے شایدتم اسی طرح متقی بن جاؤ»، انسان کو چاہئے کہ وہ روزے کے ذریعہ اپنے آپ کو پوری طرح سے خدا کی مہمانی کے لئے تیار کریں اور یہ اس وقت ممکن ہے جب روزے کے ساتھ ساتھ خدا کی نافرمانی نہ کی جائے جس کے بارے میں امام صادق(علیہ السلام) اس طرح فرمارہے ہیں: «إِنَّ الصِّيَامَ لَيْسَ مِنَ الطَّعَامِ وَ الشَّرَابِ وَحْدَهُ ... فَاحْفَظُوا أَلْسِنَتَكُمْ وَ غُضُّوا أَبْصَارَكُمْ وَ لَا تَحَاسَدُوا وَ لَا تَنَازَعُوا؛ بے شک روزہ صرف اپنے آپ کو کھانے اور پینے سے روکنے کا نام نہیں ہے۔۔۔اس لئے اپنے زبانوں کو محفوظ رکھو اور اپنی آنکھوں کو نیچے رکھو اور ایک دوسرے سے حسد اور لڑائی مت کرو»[الکافی،ج۴،ص۸۷]۔
اس حدیث کی روشنی میں جس شخص نے خدا کی اطاعت کرتے ہوئے اس مہینے میں روزہ رکھا ہے وہ اس مہینے کے بعد ایک دوسرا انسان بن کر نکلیگا اور خدا بھی ہر روزہ دار سے یہی چاہتا ہے کہ وہ اس مہینے میں پوری طرح سے اپنے آپ کوعرض کردے اور اس کی قربت اختیار کرلے۔
*كلينى، محمد بن يعقوب، دار الكتب الإسلامية، تهران، ۱۴۰۷ ق.
Add new comment