خلاصہ: ماہ مبارک رمضان میں اللہ کی رحمت اتنی زیادہ پھیلی ہوئی ہے کہ جو بھی اس کی رحمت سے محروم رہ گیا یقینا وہ نقصان اٹھانے والا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ماہ مبارک رمضان کے دن کتنی تیزی سے گذر گئے ایسا لگ رہا ہے جیسا ہم کل ہی اس کا انتظار کر رہے تھے، دن و روز ایسے ہی تیزی سے گذر جاتے ہیں اب اللہ کی مہمانی کے صرف کچھ دن ہی باقی رہ گئے ہیں ہم کو جو چاہئے وہ ان باقی ایام میں خدا سے طلب کرنا ہے۔
اس مہینے میں اللہ کی رحمت اتنی زیادہ پھیلی ہوئی ہے کہ جو بھی اس کی رحمت سے محروم رہ گیا یقینا وہ نقصان اٹھانے والا ہے ایسا نقصان جس کی بھر پائی کبھی بھی ممکن نہیں ہے اسی لئے جبکہ یہ مہینہ ختم ہونے والا ہے تو ہمیں چاہئے کہ ہم اللہ کو اور زیادہ یاد کریں اور زیادہ سے زیادہ اپنے آپ کو خدا سے قریب کرنے کی کوشش کریں تاکہ ہم محروم نہ رہ جائے اسی لئے امام صادق(علیہ السلام) نے ان دنوں کے لئے یہ پڑھنے کے لئے فرمایا ہے: «أَعُوذُ بِجَلَالِ وَجْهِكَ الْكَرِيمِ أَنْ يَنْقَضِيَ عَنِّي شَهْرُ رَمَضَانَ أَوْ يَطْلُعَ الْفَجْرُ مِنْ لَيْلَتِي هَذِهِ وَ لَكَ قِبَلِي ذَنْبٌ أَوْ تَبِعَةٌ تُعَذِّبُنِي عَلَيْهِ؛ میں پناہ مانگتا ہوں تیری کریم ذات کے جلال سے کہ ماہ رمضان مجھ سے ختم ہو یا اس رات کی فجر طالع ہواور میں تیری بارگاہ میں کوئی گناہ یا ذمہ داری رکھتا ہوں جس پر تو مجھ کو عذاب کرے»[الکافی،ج۴،ص۱۶۰]۔
خدایا اس مہینے کے آخر میں ہمارے تمام گناہوں کو معاف کردے۔
*الكافي، محمد بن يعقوب کلینی، دار الكتب الإسلامية، تهران، ۱۴۰۷ ق، ج۴، ص۱۶۰.
Add new comment