چکیده:نوروز روایات میں کس طرح بیان ہوا ہے
نوروز روایات میں
الْمُعَلَّى بْنِ خُنَیْسٍ عَنِ الصَّادِقِ علیه السلام أَنَّ یَوْمَ النَّیْرُوزِ هُوَ الْیَوْمُ الَّذِی أَخَذَ فِیهِ النَّبِیُّ ص لِأَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ ع الْعَهْدَ بِغَدِیرِ خُمٍّ فَأَقَرُّوا لَهُ بِالْوَلَایَةِ فَطُوبَى لِمَنْ ثَبَتَ عَلَیْهَا وَ الْوَیْلُ لِمَنْ نَكَثَهَا...مَا مِنْ یَوْمِ نَوْرُوزٍ إِلَّا نَحْنُ نَتَوَقَّعُ فِیهِ الْفَرَج.[1]
معلّى بن خنیس امام صادق علیه السّلام سے روایت کرتے ہے کہ :نوروز وہی دن ہے جس دن پیغمبر صلى اللَّه علیه و آله و سلم نے امیرالمؤمنین علی علیه السّلام کے لیے غدیر خم کے مقام پر بیعت اور اقرار ولایت لی ، خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اس پر ثابت رہے ، وای ہو ان پر جنہوں نے اس کو بھلا دیا ، اور ایسا دن ہے رسول خدا صلى اللَّه علیه و آله نےعلى علیه السّلام کو وادی جن کی طرف بھیجا ، اور ایسا دن ہے جس دن جنگ نہروان کی کامیابی ہوئی ، اور ایسا دن ہے جس دن امام زمانہ (عج) دجال سے کامیاب ہونگے ، یہی وجہ ہے کہ ہمیں اس دن فرج امام زمان کے لیے دعا کرنی چاہیے۔[2]
أَقُولُ رَأَیْتُ فِی بَعْضِ الْكُتُبِ الْمُعْتَبَرَةِ رَوَى...عَنْ مُعَلَّى بْنِ خُنَیْسٍ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى الصَّادِقِ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ع یَوْمَ النَّیْرُوزِ فَقَالَ ع أَ تَعْرِفُ هَذَا الْیَوْمَ ... فَقَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الصَّادِقُ علیه السلام...فَقَالَ یَا مُعَلَّى إِنَّ یَوْمَ النَّیْرُوزِ هُوَ الْیَوْمُ الَّذِی أَخَذَ اللَّهُ فِیهِ مَوَاثِیقَ الْعِبَادِ أَنْ یَعْبُدُوهُ وَ لَا یُشْرِكُوا بِهِ شَیْئاً وَ أَنْ یُؤْمِنُوا بِرُسُلِهِ وَ حُجَجِهِ وَ أَنْ یُؤْمِنُوا بِالْأَئِمَّةِ ...[3]
مرحوم علامہ مجلسی اس طرح لکھتے ہیں :
معلّى بن خنیس امام صادق علیه السّلام سے روایت کرتے ہے کہ آ پ نے فرمایا:کیا اس دن کو جانتے ہو ؟
میں نے کہا ایسا دن ہے جس دن عجم کے لوگ ایک دوسرے کو گفٹ دیتے ہیں ۔ قربان جاؤں فرماتے ہیں : اس دن کی تفسیر بیان کروں ؟ قسم اس کعبہ کی کہ جو مکہ میں ہے یہی نوروزکا دن تھا کہ خدا وندمتعال نے اپنے بندوں سے وعدہ لیا کہ فقط اس کی عبادت کریں اور اس کا کوئی شریک نہ بنائیں اس کے بھیجے ہوئے رسولوں کو حجۃ مانیں اور اس کے بھیجے ہوئے ائمہ علیھم السلام پر ایمان لائیں ۔ [4]
شیخ احمد بن فہد مہذب میں اس طرح لکھتے ہیں :
أَقُولُ رَوَى الشَّیْخُ أَحْمَدُ بْنُ فَهْدٍ فِی الْمُهَذَّبِ وَ غَیْرُهُ فِی غَیْرِهِ بِأَسَانِیدِهِمْ عَنِ الْمُعَلَّى بْنِ خُنَیْسٍ عَنْ أَبِی عَبْدِ اللَّهِ علیه السلام قَالَ یَوْمُ النَّیْرُوزِ هُوَ الْیَوْمُ الَّذِی یَظْهَرُ فِیهِ قَائِمُنَا أَهْلَ الْبَیْتِ وَ وُلَاةَ الْأَمْرِ ... وَ مَا مِنْ یَوْمِ نَیْرُوزٍ إِلَّا وَ نَحْنُ نَتَوَقَّعُ فِیهِ الْفَرَجَ۔[5]
معلّى بن خنیس امام صادق علیه السّلام سے روایت کرتےہےکہ :نوروز ایک ایسا دن ہے کہ جس دن ہمارا قائم قیام کرے گا اور خلافت پر بیٹھے گا اس دن خدا وندمتعال دجال پر کامیابی عطا کرے گا ہاں کوئی نوروز ایسا نہیں گزرا کہ جس دن ہم فرج امام کی دعا نہ کریں نوروز ہمارا دن ہے اور ایرانیوں نے اسے حفظ کیا ہوا ہے . [6]
منابع
[1] بحارالأنوار، ج56، 113
[2] آسمان و جهان، ترجمه كتاب السماء و العالم بحار، ج3، ص 102
[3] بحار الأنوار، ج56، ص 91
[4] آسمان و جهان، ترجمه كتاب السماء و العالم بحار، ج3، ص: 80 و 81
[5]بحارالأنوار، ج52، ص 279
[6] مهدى موعود، ترجمه جلد سیزدهم بحار، علی دوانی، ص 1101، دارالکتب اسلامی
Add new comment