حضرت علی(علیہ السلام) سے سوال و جواب

Sun, 04/16/2017 - 11:17

خلاصہ:حضرت علی (علیہ السلام) سے کچھ لوگوں نے مختلف چیزوں سے متعلق متعدد سوالات کئے اور حضرت امیر(ع) بھی اسکے جواب دیتے گئے،ان سوالات میں سے کچھ پیش خدمت ہیں ۔ باقی کے لئے کتاب کی طرف رجوع کریں۔

حضرت علی(علیہ السلام) سے سوال و جواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم

أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ جَبَلَةَ الْوَاعِظُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَامِرٍ الطَّائِيُ‏ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُوسَى الرِّضَا ع قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي مُوسَى بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ ع قَالَ: كَانَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ ع بِالْكُوفَةِ فِي الْجَامِعِ إِذْ قَامَ إِلَيْهِ‏ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنِّي أَسْأَلُكَ عَنْ أَشْيَاءَ فَقَالَ‏ سَلْ تَفَقُّهاً وَ لَا تَسْأَلْ تَعَنُّتاً فَأَحْدَقَ النَّاسُ بِأَبْصَارِهِمْ فَقَالَ أَخْبِرْنِي عَنْ أَوَّلِ مَا خَلَقَ اللَّهُ تَعَالَى فَقَالَ ع خَلَقَ النُّور...الخ

 

امیر المومنین (علیہ السلام) مسجد کوفہ میں تشریف فرما تھے تو مجمع سے ایک شامی شخص نے اٹھ کر عرض کیا۔ امیر المومنین علیہ السلام ! میں آپ سے چند چیزوں کے بارے میں کچھ پوچھنا چاہتا ہوں۔
آپ نے فرمایا: سمجھنے کے لئے سوال کرنا ہٹ دھرمی کے لئے نہیں۔
مسجد میں بیٹھے لوگ اسے گھور گھور کر دیکھنے لگے۔

1۔شامی: اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے کس چیزکو خلق کیا؟
امیر المومنین : اللہ نے سب سے پہلے نور کو پیدا کیا

2۔شامی: آسمانوں کو کس چیز سے خلق کیا؟
امیر المومنین : پانی کے بُخارات )بھانپ)سے

3۔شامی: زمین کس چیز سے بنائی گئ؟
امیر المومنین : پانی کی جھاگ سے ۔

4۔شامی: پہاڑ کس چیز سے بنائے گئے؟
امیر المومنین : پانی کی موجوں سے۔

5۔شامی: مکہ کو ام القریٰ کیوں کہاجاتا ہے؟
امیر المومنین : کیوں کہ زمین اس کے نیچے سے بچھائی گئی۔

6۔شامی: آسمان دنیا کس چیز سے بنا؟
امیر المومنین : رکی ہوئی فوج سے۔

7۔شامی: سورج اور چاند کا طول و عرض کیا ہے؟
امیر المومنین: نو سو فرسخ ضرب نوسو فرسخ(900X900)

8۔شامی: ستارے کا طول و عرض کیا ہے؟
امیر المومنین :بارہ فرسخ ضرب بارہ فرسخ

9۔شامی: سات آسمانوں کے رنگ اور ان کے علیٰحدہ علیٰحدہ نام بتائیں؟
امیر المومنین : دنیا کے آسمان کا نام رفیع ہے اور وہ پانی اور دھوئیں سے بناہوا ہے۔

آسمان دوم کا نام"فیدوم"(قیذوم) ہے اس کا رنگ تابنے جیسا ہے۔
آسمان سوم کا نام"مادون")الماروم) ہے اس کا رنگ ملتا جلتا ہے۔
آسمان چہارم کا نام"ارفلون" ہے اس کی رنگت چاندی جیسی ہے
آسمان پنجم "هیعون" ہے اس کی رنگت سونے جیسی ہے
آسمان ششم کا نام" عروس" ہے اور وہ سبز یاقوت کا ہے
آسمان ہفتم کا نام" عجماء" ہے اور وہ سفید موتی کا ہے۔

10۔شامی: بیل ہمیشہ کیوں سر جُھکائے رہتا ہے اور کبھی بھی آنکھ اُٹھا کر آسمان کی طرف نہیں دیکھتا؟
امیر المومنین : جب سے بنی اسرائیل نے گوسالہ کی پوجا کی ہے اس دن سے بیل بے چارہ شرم کی وجہ سے آسمان کی جانب آنکھ نہیں اُٹھاتا۔

11۔شامی: وہ نبی کون ہیں جنہوں نے بیک وقت دو بہنوں سے نکاح کیا تھا؟
امیر المومنین: وہ حضرت یعقوب بن اسحاق علیہ السلام تھے جنہوں نے حبار اور راحیل دوبہنوں سے بیک وقت نکاح کیا تھا اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے دو بہنوں سے بیک وقت نکاح کو حرام کردیا ۔

12۔شامی: مد وجزر کیا ہے؟
امیر المومنین : اللہ تعالیٰ نے سمندروں پر ایک فرشتہ مقرر کیا ہے جس کا نام رومان ہے جب وہ اپنے قدم سمندر میں رکھتا ہے تو مد پیدا ہوتی ہے اور جب وہ پاؤں نکالتا ہے تو جزر پیدا ہوتی ہے۔

13۔شامی: جنات کا باپ کون ہے؟
امیر المومنین : جنات کے جد اعلیٰ کا نام شومان ہے اور اسے اللہ تعالیٰ نے آگ کے شعلہ سے پیدا کیا تھا۔

14۔شامی: کیا اللہ تعالیٰ نے قوم جنات کی طرف کسی نبی کو معبوث کیا؟
امیر المومنین : جی ہاں ! اللہ نے ایک نبی کو معبوث کیا تھا جس کا نام "یوسف" تھا نبی نے انہیں اللہ کی دعوت دی، انہوں نے اس نبی کو قتل کردیا تھا ۔

15۔شامی: ابلیس کا آسمان میں کیا نام تھا؟
امیر المومنین : آسمان میں اس کا نام حارث تھا۔

16۔شامی: آدم کا نام "آدم" کیوں رکھا؟
امیر المومنین : کیونکہ وہ "ادیم ارض"زمین کی کھال سے بنائے گئے تھے۔

17۔شامی: میراث میں مرد کو دو حصے اور عورت کا ایک حصہ کیوں ہے؟
امیر المومنین : حوا نے خوشہ اٹھایا اس پر تین دانے تھے ایک اس نے خود کھایا اور دو آدم کو کھلائے اس لئے عورت کا ایک حصہ اور مرد کے دو حصے مقرر ہوئے۔

18۔شامی: کون سے انبیاء مختون پیدا ہوئے ؟
امیر المومنین : اللہ تعالیٰ نے آدم شیث،ادریس، نوح،سام بن نوح،ابراہیم،داؤد،سلیمان،لوط،اسماعیل،،موسیٰ ، عیسیٰ اور محمد مصطفیٰ)ص)کو مختون پیدا کیا۔

19۔شامی:آدم(ع) کی عُمر کتنی تھی؟
امیر المومنین:نو سو تیس سال(930)

20۔شامی: سب سے پہلے شعر کس نے کہے ؟
امیر المومنین:آدم نے

21۔شامی: حضرت آدم(ع) نے شعر کب اور کیوں کہے؟
امیر المومنین : جب آدم زمین پر اُترے تو انہوں نے زمین کی خاک اور وسعت اور ہوا کو دیکھا اور پھر جب قابیل نے ہابیل کو قتل کیا تو حضرت آدم علیہ السلام نے شعر کہے تھے۔

22۔شامی:حضرت آدم فراقِ جنت میں کتنا روئے اور انہوں نے کس قدر آنسو بہائے تھے؟
امیر المومنین :حضر ت آدم علیہ السلام فراقِ جنت میں ایک سو سال تک روتے رہے اور ان کی دائیں آنکھ سے دجلہ اور بائیں آنکھ سے فرات جتنے آنسو نکلے تھے

23۔شامی:حضرت آدم نے کتنے حج کئے تھے؟
امیر المومنین : انہوں نے ستر (70)حج پیدل کئے تھے جب وہ پہلا حج کرنے گئے تھے تو ایک "الصرد"(بڑے سر کا پرندا جو چھوٹی چڑیوں کا سکار کرتا ہے) ان کے ساتھ تھا جو انہیں پانی کے مقامات کی رہنمائی کرتا تھا اور وہ پرندہ ان کے ہمرا جنت سے آیا تھا ،اسی لئے الصرد اور خطاف کے کھانے سے منع کیا گیا ہے۔

24۔شامی: خطاف اپنے پاؤں پر کیوں نہیں چلتا ؟
امیر المومنین: اس نے چالیس سال تک بیت المقدس کا طواف کیا اور وہیں نوحہ کرتا رہا اور آدم کے ساتھ ہمیشہ روتا رہتا تھا ، اسی لئیےاس نے گھروں میں رہائش رکھی اور اسی پرندے کے پاس اللہ کی کتاب کی نو آیات قیامت تک اس کے پاس رہیں گی۔ اور وہ آیات یہ ہیں۔
سورۃ کہف کی پہلی تین آیات اور سورہ بنی اسرائیل کی تین آیات جو کہ اِذَ قَرَاَتَ القُراٰنَ سے شروع ہوتی ہیں (یعنی سورہ بنی اسرائیل کی 45 تا 47 آیات)اور سورۃ یسینٰ کی تین آیات) جو9 سے 11 تک(

25۔شامی: کفر کی ابتدا کس نے کی اور پہلا کافر کون تھا؟
امیر المومنین : کفر کی ابتدا ابلیس سے ہوئی اور وہی کائنات کا پہلا کافر ہے۔

26۔شامی: نوح علیہ السلام کا اصل نام کیا تھا؟
امیر المومنین: نوح کا اصل نام سکن تھا انہیں نوح کہنے کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے نو سوپچاس برس (950)تک قوم پر نوحہ کیا تھا۔

27۔شامی:کشتی نوح کا طول و عرض کیا تھا؟
امیر المومنین: اس کا طول آٹھ سو ہاتھ اور عرض پانچ سو ہاتھ اور سطح زمین سے اس کی بلندی اسی (80)ہاتھ تھی۔

اس کے بعد وہ شامی بیٹھ گیا اور ایک دوسرا شخص کھڑا ہوا اور پھر اسنے سوال کرنا شروع کئے۔

--------------------------
حوالہ :

 كتاب: عيون أخبار الرضا عليه السلام‏۔جلد ۱
مصنف: ابن بابويه، محمد بن على‏
تاريخ وفات مؤلف: 381 ق
ناشر: نشر جهان‏
مكان چاپ: تهران‏،1378 ق‏

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 25