متوکل عباسی نے "رات کے وقت" امام علی نقی علیہ السلام کو بلوایا

Sun, 04/16/2017 - 11:17

چکیده: امام علی نقی علیہ السلام کے خلاف متوکل عباسی کو غلط خبریں ملیں، اس نے آپ کو بلوایا اور آپ سے دلچسپ اشعار سننا چاہا تو مولا نے اسے دنیا کی مذمت میں اشعار سنائے جس سے وہ اور حاضرین متاثر ہوگئے۔ نیز اس مقالہ میں آنحضرت کی شہادت اور تشییع جنازہ اور تدفین کی مختصر وضاحت کی گئی ہے۔

متوکل عباسی نے "رات کے وقت" امام علی نقی علیہ السلام کو بلوایا

امام علی نقی علیہ السلام کے خلاف متوکل کو غلط خبریں ملیں کہ انہوں نے اپنے گھر میں اسلحہ، خطوط اور دیگر چیزیں رکھی ہوئی ہیں جو ان کے شیعوں کی ان کے پاس ہیں، متوکل نے ایک گروہ کو رات کے وقت بھیجا، وہ لوگ اطلاع کے بغیر آپؑ کے گھر میں داخل ہوگئے، آپؑ کو ایک کمرے میں اکیلا پایا حالانکہ آپؑ نے اون کا لباس پہنا ہوا اور عمامہ سر پر باندھے ہوئےخداوند متعال کی طرف متوجہ تھے۔ قرآن کی آیاتِ "وعد" و "وعید" کا زمزمہ کررہے تھے، آپؑ کو اسی حال میں گرفتار کرکے متوکل کے پاس لائے۔ امام علی نقی علیہ السلام متوکل کے سامنے کھڑے ہوگئے جبکہ وہ شراب پیئے ہوئے تھا اور شراب کا جام ہاتھ میں لیے ہوئے تھا، جب اس کی نظر حضرتؑ پر پڑی تو اس نے آپؑ کی تعظیم کی، آپؑ کو اپنے پاس بٹھایا اور معلوم ہوگیا کہ آپؑ کے گھر ان چیزوں میں سے جو بتایاگیا تھا، کچھ نہیں ملا اور متوکل کو بہانہ نہ مل سکا، متوکل نے امام علی نقی علیہ السلام کو شراب کے جام کی پیشکش کی، حضرتؑ نے فرمایا: یاامیرالمؤمنین ہرگز  ہمارے گوشت اور خون میں شراب کی ملاوٹ نہیں ہے، مجھے اس سے معاف رکھو، متوکل نے حضرتؑ کو معاف رکھا اور کہا میرے لیے کوئی شعر پڑھیں جو میری پسند کا ہو، حضرتؑ نے فرمایا: "انی قلیل الروایۃ للشعر" میں کم شعر پڑھتا ہوں، متوکل نے کہا: شعر ضرور پڑھنا پڑے گا، امامؑ نے دنیا کے بے قدر ہونے کے بارے میں اس کے لئے یہ اشعار پڑھے جس کی چند ابیات کو ہم نقل کرتے ہیں:

باتوا علی قُلل الاجبال تحرسھم                               غُلْب الرجال فما اغناھم القلل

کتنے سرکش لوگوں نے پہاڑوں کی چوٹیوں پر زندگی بسر کی حالانکہ طاقتور نگہبان ان کی حفاظت کیا کرتے تھے، لیکن یہ صورتحال ان کے لئے بے فائدہ تھی۔

واستنرلوا بعد عز عن معاقلھم                               فاودعوا حفراً یابئسما نزلوا

لیکن موت کا پیغام، اتنی حفاظتوں کے باوجود ان کی طرف آیا، ان کی جان لے لی، ان بلند جگہوں سے نیچے اتر آئے اور انہیں کنوؤں میں ٹھہرا دیا گیا اور وہ کتنی بُری جگہ میں منتقل ہوئے۔

ناداھم صارخ من بعد ما قبروا              این الاسرۃ والتیجان و الحلل

گویا بلند فریاد آئی اور ان سے کہا: کہاں گئے تاج و تخت و زینتیں؟

این الوجوہ التی کانت منعمۃ؟                                من دونھا تضرب الاستار و الکلل

کیا ہوا ان چہروں سے جو ناز و نعمت میں ڈوبے ہوئے تھے؟ کہ ان کے سامنے پردے لٹکے ہوئے، پرندوں کے بلند پَر جو ان کے تاج پر لگائے جاتے تھے؟

محفل کے حاضرین امامؑ کی جان پر خوفزدہ ہوگئے، انہیں یقین ہوگیا کہ متوکل کے غصہ کا شرارہ آپؑ کو تکلیف پہنچائے گا، متوکل رونے لگا اور حاضرین بھی رونے لگ گئے، پھر اس نے حکم دیا کہ شراب کے سامان کو اٹھالیا جائے اور کہا…

امام علی نقی علیہ السلام کی شہادت

امام علی نقی علیہ السلام نیز دیگر آئمہ معصومین علیہم السلام کی طرح درجہ شہادت پر فائز ہوئے۔ معتز خلیفہ عباسی نے ظالمانہ اقدام کرتے ہوئے آپؑ کو زہر دیا اور شہید کردیا اور منافقانہ طور پر آپؑ کے جنازہ پر نماز پڑھی۔ البتہ جنازہ کو تشییع کے لئے گھر سے باہر لے جانے سے پہلے، امام حسن عسکری علیہ السلام نے اپنے والد بزرگوار کے جنازہ مطہر پر نماز پڑھ لی تھی۔ آپؑ کے جنازہ کو تشییع کے بعد، گھر واپس لایا گیا  اور آپؑ کی عبادتگاہ کو آپؑ کی قبر قرار دیا گیا اور یہ قبر آپؑ کے حبداروں اور شیعوں کی زیارتگاہ بن گئی۔

...................................

منبع: کتاب چہاردہ مشعل ہدایت اور کتاب امام ہادی علیہ السلام مشعلدار ہدایت سے ماخوذ

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 55