غلام کا آقا کو قتل کرنا اور حضرت علی(ع) کا فیصلہ

Sun, 04/16/2017 - 11:17

چکیده:غلام کا  آقا کو قتل کرنا اور حضرت علی(ع)  کا فیصلہ

غلام کا  آقا کو قتل کرنا اور حضرت علی(ع)  کا فیصلہ

غلام کا  آقا کو قتل کرنا

ایک غلام کو حضرت علیہ السلام کے سامنے لایا گیا جس نے اپنے آقا کو قتل کرڈالا تھا، مولائے کائنات نے غلام سے پوچھا کیا تم نے اپنے آقا کو قتل کیا ہے ؟
غلام نے کہا ہاں میں نے قتل کیا ہے ۔
آپ علیہ السلام نے پوچھا کیوں؟
غلام نےکہا کہ میرے آقا نے میرے ساتھ فعل بد کیا تھا ۔
حضرت نے میت کے ورثاء سے پوچھا تم لوگوں نے اسے دفن کردیا ہے ؟
ان لوگوں نے کہا جی ابھی ابھی دفن کر کے آرہے ہیں ۔
یہ مقدمہ خلیفہ ثانی کے دربار میں ہوا تھا تو حضرت نے خلیفہ ثانی سے کہا کہ اس لڑکے کو تین دن تک  بغیر کسی سزا کے جیل میں رکھو، اور پھر فرمایا:تین دن بعد میرے پاس آنا ، جب تین دن گذر گئے تو ورثاء خلیفہ ثانی کے ساتھ مولائے کائنات کے پاس گئے تو آپ نے فرمایا : مقتول کی قبر پر چلو ، جب وہاں پہنچے تو آپ نے فرمایا کہ قبر کو کھولو  اور مردہ کو باہر نکالو، لیکن جب قبر کو کھولا گیا تو میں قبر میں میت کا نام و نشان نہ تھا ، جب مولائے کائنات کو بتایا کہ قبر خالی ہے تو آپ نے فرمایا: اللہ اکبر!
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے صحیح فرمایا تھا کہ جو شخص بھی میری امت میں سے قوم لوط والا عمل انجام دے گا اور اس حالت میں مر جائے گا تو وہ قبر میں تین دن سے زیادہ نہ رہے گا زمین اس شخص کو قوم لوط کی طرف پھینک دے گی ۔[1]

...........................
 

منبع
[1] حضرت علی کے فیصلے ،مؤلف محمد وصی خان،ص۱۹۳

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
17 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 37