خلاصہ:اس مضمون میں امام علی علیہ السلام کی حیات طیبہ کو مختصر طور پر بیان کیا گیا ہے۔
اسم مبارک :ہمارے پہلے امام کا اسم مبارک ’’ علی، حیدر‘‘ ہے۔
کنیت: ابو الحسن، ابو الحسنین، ابو السبطین، ابوتراب، اخوالرسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم۔
القاب: آپ کے مشہور القاب مرتضی، وصی رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، سید الاوصیاء، امام المتقین، اسد اللہ، سیف اللہ، کرار، ہادی ہیں مگر آپ ؑ کا امیر المومنین لقب، چاہنے والوں کے درمیان زیادہ معروف ہے۔
والدین بزرگوار: آپؑ کے والد بزرگوار، حضرت ابوطالب علیہ السلام تھے جو کہ رسول خداؐ کے فداکار اور جانثار چچا تھےاور مادر گرامی جناب فاطمہ بنت اسد تھیں ، یہ وہ خاتون تھیں جو حضرت رسول خداؐ کے حق میں نہایت درجہ مہربان تھیں ، ان کی خدمت کرتی تھیں اور ان کو اپنے بچوں پر ترجیح دیتی تھیں۔
تاریخ ولادت: آپؑ کی ولادت ، پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت سے دس(۱۰) سال پہلے ۱۳ رجب کو ہوئی۔
مقام ولادت: آپ کی ولادت با سعادت، مسلمانوں کا قبلہ، خانہ کعبہ میں واقع ہوئی، مقام ولادت کے لحاظ سے بھی آپ کائنات کی منفرد ذات ہیں۔
ایمان:رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سب سے پہلے ایمان لائے، سب سے پہلے آنحضرت کے ساتھ نماز ادا کی۔
آغاز امامت: رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات حسرت آیات کے بعد بلا فاصلہ آپ کی امامت کے دور کا آغاز ہوا، رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی زندگی کے آخری حج کے بعد واپسی کے سفر میں، میدان غدیر میں آپؑ کو خدا کے حکم سے اپنا جانشین مقرر کیا اور لوگوں کے سامنے اعلان کیا۔
امامت کی مدت:۳۰ سال۔
ظاہری خلافت: تقریبا ۵ سال۔
عمر مبارک: آپؑ نے ۶۳ سال کی عمر پائی۔
یوم شہادت: ۱۹ رمضان المبارک ۴۰ ہجری کو نماز صبح کی حالت میں ابن ملجم ملعون کے ہاتھوں ضربت کھائی اور زخمی ہوئے اور پھر ۲۱ رمضان المبارک ۴۰ ہجری کو شہادت ہوئی۔
محل دفن: آپ ؑ کی قبر مطہر نجف اشرف میں ہے۔
Add new comment