امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کا علی بن صالح طالقانی کو نجات دلانا

Sun, 04/16/2017 - 11:17

خلاصہ:امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کا علی بن صالح طالقانی کو نجات دلانا 

امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کا علی بن صالح طالقانی کو نجات دلانا

امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کا علی بن صالح طالقانی کو نجات دلانا
علی بن صالح طالقانی کہتے ہیں : ایک سفر میں ہماری کشتی طوفان سے جا ٹکڑائی اور ہمارے افراد غرق ہو گئے میں اکیلا رہ گیا میں کشتی کے ٹوٹے ہوئے ایک تختہ پر سوار تھا اور تین دن گزر گئے میری حالت بہت بگڑ چکی تھی یہاں تک کہ خدا کا لطف ہو اکہ پانی کی موجوں نے مجھے ایک جزیرے کے قریب کیا وہ جزیرہ بہت سر سبز تھا  اور میں بھوک کی وجہ سے نڈھال ہو چکا تھا جیسے ہی کنارے پر پہنچا تو بیہوش ہو گیا ایک مرتبہ ایک خطرناک آواز سنائی دی کہ جس کی وجہ سے میں بیدار ہوا تو کیا دیکھا کہ دو درندے آپس میں لڑ رہے ہیں جیسے ہی ان درندوں نے مجھے دیکھا تو وہاں سے چلے گئے پھر ایک بہت ہی پیارا پرندہ سامنے آیا جسے دیکھ کے میں خوش ہو گیا جیسے ہی اس کے قریب گیا تو وہ وہاں سے اڑا اور ایک غار کے قریب جا بیٹھا میں اس کے پیچھے پیچے غار تک پہنچ گیا جب غار کے قریب ہوا تو غار سے ایک پیاری آواز سنائی دی جب اور قریب ہوا تو کیا سنا :لا الہ الا اللہ ، الحمد للہ،اللہ اکبر، کی آواز آ رہی ہے ۔اس آواز نے مجھے خوشحال کر دیا میں آگے بڑھا تو آواز آئی : ادخل یا علی بن صالح الطالقانی، اے علی بن صالح طالقانی اندر آؤ۔
یہ ایسی آواز تھی کہ جس نے میرا پورا  ڈر ختم کر دیا ، میں نے آگے بڑھ کر سلام کیا  تو انہوں نے میرے سلام کا جواب دیا اور فرمایا:
خدا وند متعال نے تمہیں بھوک پیاس اور خوف کے امتحان سے گذارا ہے پھر تم پر رحم کیا اور ان سختیوں سے نجات دلائی اس دن تم کشتی پر سوار ہوئے کشتی طوفان سے جا ٹکرائی پھر تین دن تم ایک تختہ پر سوار رہے ان سختیوں کی وجہ سے تم خود کشی کرنا چاہتے تھے لیکن تم پشیمان اور شرمندہ ہوئے اور خدا سے سے توبہ کی ، جسکی وجہ سے تم اس جزیرہ پر آ پہنچے ہو جیسے ہی جزیرہ پر پہنچے تو بیہوش ہو گئے ان دو درندوں نے تمہیں جگایا اور آخر کار یہ پرندہ تمہیں یہاں میرے پاس لے آیا  خدا وند متعال نے تم پر رحم کیا ہے ۔
میں نے کہا:خدا کی قسم آپ نے سچ کہا لیکن یہ سب آپ کو کیسے معلوم ہے ؟
انہوں نے فرمایا:خدا ہر چیز پر قادر ہے اس خدا نے اپنے لطف وکرم سے مجھے یہ علم دے رکھا ہے ،اور فرمایا:بوکھے ہو کھانا کھاؤ گے پھر انہوں نے کوئی دعا پڑھی تو میرے سامنے کھانا آگیا وہ کھانا ایسا تھا کہ زندگی میں پہلے ایسا کھانا میں نے  کبھی نہیں کھایا تھا پھر اشارہ کیا اور پھر ایک جام پانی کا آیا وہ پانی بھی بہت خوش مزہ تھا میں نے پہلےکبھی ایسا پانی نہیں پیا تھا ۔
میں دیکھا وہ نماز میں مشغول ہو گئے نماز کے بعد مجھ سے پوچھتے ہیں گھر جانا چاہتے ہو ؟
میں نے عرض کی : کیا یہ ممکن ہے ؟
فرماتے ہیں کہ: خدا کا کرم ہے ہم اپنے دوستوں کے لیے جو چاہیں کر سکتے ہیں اتنے میں انہوں نے ایک دعا پڑھی ، میں وہ دعا تو نہ سن سکا لیکن اس کا آخری لفظ یہ تھا : الساعۃ  الساعۃ (ابھی ابھی )۔
میں نے دیکھا کہ بادلوں کے کچھ تکڑے غار کے قریب آرہے ہیں اور عجیب بات تو یہ ہے کہ وہ بادل ایک ایک کر قریب آتے تھے اور کہتے تھے : السلام علیک یا ولی اللہ و حجتہ ۔
اور یہ جواب دیتے تھے : علیک السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
انہوں نے فرمایا : اے میرے مطیع بادل کہاں جا رہے ہو ؟
بادل جواب دیتے تھے کہ فلاں جگہ ۔
پھر پوچھتے تھے : رحمت کی بارش برسانے یہ عذاب کی ؟
اور وہ بادل جواب دیتے تھے ۔
پھر ایک بادل کا ٹکڑا آیا اور اس سے جب سوال کیا تو اس نے کہا کہ میں طالقان جا رہا ہوں  ۔
انہوں نے پوچھا کہ :رحمت کی بارش برسانے یا عذاب کی ؟
اس نے جواب دیا رحمت کی ۔
پھر فرمایا : یہ میری امانت ہے اسے طالقان لے جاؤ ۔
اس نے جواب دیا: سمعاً  و طاعۃً  ، جی سن لیا اور آپ کے فرمان کی اطاعت کرتا ہوں ۔
انہوں نے مجھے فرمایا : وہاں زمین پر جا کے ٹہر جاؤ ۔
میں نے عرض کی : آپ کو رسول خدا محمدمصطفی (ص) اور ولی خدا سید الوصیین امیر المؤمنین علی  علیہ السلام کی قسم مجھے بتائے آپ کون ہیں ؟
فرماتے ہیں :اے علی بن صالح طالقانی  زمین خدا کبھی بھی حجت خدا سے خالی نہیں رہ سکتی چاہے وہ ظاہری حالت میں ہو چاہے وہ پشت پردہ ہو ، اور میں ظاہری حالت میں وصی رسول خدا (ص) موسی بن جعفر علیہ السلام ہوں ۔
پھر امام علیہ السلام نے بادل کو اشارہ کیا اور بادل نے آرام سے اٹھا لیا کچھ دیر ہی گزری تھی کہ مجھے میرے گھر کے قریب اتار دیا ۔
یہ معجزہ لوگوں سے ہوتا ہوا  عباسی خلیفہ ہارون الرشید تک جا پہنچا  اس غاصب نے علی بن صالح کو بلایا اور پوچھا  کہ کیا یہ سچ ہے تو علی بن صالح نے پوری داستان سنائی ، ہارون الرشید یہ معجزہ سن کر سخت غصے میں آگیا اور حکم دیا کہ اس معجزہ کو چھپایا جائے اور علی بن صالح کو قتل کر دیا جائے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منبع
بحار الانوار ،ج۴۸،ص۳۹

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 73